مغربی یورپ کا اب تک کا گرم ترین اکتوبر
9 نومبر 2022ماحولیات سے متعلق یورپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس (سی3 ایس) کے مطابق براعظم یورپ نے موسم سے متعلق ریکارڈز شروع کرنے کے بعد سے اب تک کا اپنے گرم ترین اکتوبر کا تجربہ کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ سن 1991 سے 2020 کی مدت کے دوران جو اوسط درجہ حرارت تھا اس کے مقابلے میں یہ تقریباً دو ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ تھا۔
یورپی یونین میں فضائی آلودگی سے تین لاکھ سے زائد افراد ہلاک
ادارے کی ڈپٹی ڈائریکٹر سمانتھا برگیس نے ماحولیات سے متعلق مصر میں ہونے والی اقوام متحدہ کے موسمیاتی کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ''آج موسمیاتی تبدیلی کے سنگین نتائج بہت اچھی طرح سے نظر آ رہے ہیں اور ہمیں سی او پی 27 کے اجلاس میں آب و ہوا کے حوالے سے اولوالعزم اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں کمی کو یقینی بنایا جا سکے اور پھر اس کی مدد سے پیرس معاہدے کے ہدف 1.5 ڈگری کے آس پاس درجہ حرارت کو مستحکم کیا جا سکے۔''
یورپ: ہرآٹھ میں ایک فرد کی موت کا سبب آلودگی
آب و ہوا کو مانیٹر کرنے والے ادارے نے کہا کہ ایک گرم لہر ''مغربی یورپ میں ریکارڈ یومیہ درجہ حرارت لے کر آیا، اور گزشتہ اکتوبر آسٹریا، سوئٹزرلینڈ اور فرانس کے لیے ایک ریکارڈ گرم اکتوبر رہا۔''
ادارے کے مطابق اٹلی اور اسپین کے بڑے حصوں میں بھی پچھلے مہینے درجہ حرارت کے ماضی کے کئی ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ اس کے برعکس آسٹریلیا، روس مشرق بعید، اور مغربی انٹارکٹیکا کے کچھ حصوں میں اوسط سے زیادہ سردی کا سامنا کرنا پڑا۔
مصر میں جاری ماحولیاتی سربراہی اجلاس
یورپ میں درجہ حرارت سے متعلق یہ خبر ایسے وقت آئی ہے، جب عالمی رہنما ماحولیات سے متعلق اقوام متحدہ کی سی او پی 27 کانفرنس کے لیے مصر کے معروف صحت افزا مقام شرم الشیخ میں جمع ہیں۔
دنیا کے ممالک پر اس بات کے لیے دباؤ ہے کہ وہ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کو کم سے کم کریں اور فوصل ایندھن کے بجائے جدید توانائی کو اپنائیں تاکہ گلوبل وارمنگ میں 1.5 سینٹی گریڈ تک کمی کر کے اسے صنعتی دور کے پہلے کے وقت کی سطح کے برار تک محدود کیا جا سکے، جیسا کہ پیرس معاہدے میں اس کا وعدہ کیا گیا تھا۔
19ویں صدی کے اواخر سے اب تک زمین پہلے کے مقابلے میں تقریباً 1.1 سینٹی گریڈ سے زیادہ گرم ہو چکی ہے اور اس کا تقریبا ًنصف اضافہ گزشتہ 30 برسوں کے دوران ہوا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرمی کی لہریں، گلیشیئرز کے پگھلنے کا عمل، سطح سمندر میں اضافہ اور موسلادھار بارشیں مزید شدید تر ہوتی جا رہی ہیں۔
سی او پی 27 کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوٹیرش نے خبردار کیا کہ دنیا کی اقوام کو گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کے اہداف پر قائم رہنا چاہیے، ورنہ پھر عالمی حدت کے خلاف جنگ میں ''اجتماعی خود کشی'' کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا، ''انسانیت کے پاس ایک ہی راستہ ہے: تعاون کریں یا پھر ہلاک ہو جائیں۔''
ص ز /ج ز (اے ایف پی، ڈی پی اے)