1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملائشیا حکومت کی ویب سائٹس ’ہیک‘ کر لی گئیں

17 جون 2011

حکومتی ذرائع کے مطابق ملائشیا کی حکومت کی اکاون ویب سائٹس کو راتوں رات کمپیوٹر ہیکرز نے ’ہیک‘ کرلیا، تاہم کوئی ذاتی یا اقتصادی ڈیٹا چوری نہیں ہوا ہے۔

https://p.dw.com/p/11cox
تصویر: Fotolia/bofotolux

ملائشیا کے حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ حکومت کی اکاون ویب سائٹس کو ہیک کیا گیا ہے۔ جنوب مشرقی ایشیا کے اس ملک کے حکومتی عہدیداروں کے مطابق ہیکرز نے اکانوے ویب سائٹس کو ہیک کیا، جن میں اکاون حکومت کی تھیں۔ ہیک ہونے والی حکومتی ویب سائٹس میں ملائشیا کی صنعتی ریگولیٹری باڈی، ملائشیئن کمیونیکیشنز اور ملٹی میڈیا کمیشن کی ویب سائٹس شامل ہیں۔

ملائشیا آن لائن ہیکرز کی کارروائی کا نشانہ بننے والا تازہ ترین ملک ہے۔ خیال رہے کہ ملائشیا میں انٹرنیٹ کا استعمال وسیع پیمانے پر کیا جاتا ہے۔ حکومت اس سے قبل انٹرنیٹ ہیکرز پر غداری کے الزامات تک لگاتی رہی ہے، اور بعض کو تو شبے کی بنیاد پر جیل میں بھی ڈالا گیا ہے۔

Google China
انٹرنیٹ ہیکرز سرچ انجن گوگل کو بھی نشانہ بنا چکے ہیںتصویر: picture alliance/dpa

سرکاری ذرائع کے مطابق بدھ کی شب ہیک ہونے والی چھہتر ویب سائٹس تک رسائی کو ممکن بنا دیا گیا تھا۔ اس ’سائبرحملے‘ کے بعد ہیکرز کے ایک نامعلوم گروپ کی جانب سے ایک انتباہی بیان سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ حکومت کی جانب سے وکی لیکس کو سنسر کرنے کے اقدام کے خلاف حکومتی عہدیداروں کے پورٹلز کو نشانہ بنائے گا۔ خیال رہے کہ عالمی شہرت یافتہ وکی لیکس ویب سائٹ سرکاری اور کارپوریٹ راز افشاء کرنے کا کام کرتی ہے۔

حکومت کے مطابق زیادہ تر سرکاری ویب سائٹس اور اس پہ موجود مواد محفوظ ہے۔

انٹرنیٹ ہیکرز اس سے قبل بھی اس نوعیت کی کارروائیاں کرتے رہے ہیں جہاں سرکاری اداروں کی ویب سائٹس کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں