1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستملائیشیا

ملائیشیا کے اپوزیشن لیڈر انور ابراہیم ملک کے نئے وزیر اعظم

24 نومبر 2022

ملائیشیا کے بادشاہ عبداللہ نے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد جمعرات کو ایک اعلان میں یہ فیصلہ سنا دیا کہ اپوزیشن لیڈر انور ابراہیم ملک کے آئندہ وزیر اعظم ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/4Jzy8
Malaysia Subang | Anwar Ibrahim
تصویر: Vincent Thian/AP/picture alliance

 

 75 سالہ انور ابراہیم نے جمعرات ہی کو وزارت عظمیٰ کا حلف اُٹھا بھی لیا۔ انور ابراہیم کے سیاسی الائنس آف ہوپ (PH)  نے گزشتہ ہفتے ہونے والے عام انتخابات میں پارلیمان کی 222 میں سے 82 نشستیں حاصل کی تھیں۔ جبکہ ملائیشیا میں وزیر اعظم بننے کے لیے پارلیمان کی کم از کم 112 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔ اس الیکشن میں دوسرے نمبر پر ملائیشیا کی 'کوئلیشن نیشنل لائنس‘‘  (PN) رہی۔ اس نے پارلیمان کی 73 نشستیں حاصل کرتے ہوئے حکومت سازی کے قابل اکثریت حاصل  کرنے کی بھی کوشش کی۔ اس طرح کوئی بھی جماعت پارلیمان میں مطلوبہ نشستیں حاصل نہ کر سکی۔ انتخابات کے بعد سے ملائیشیا میں پیچیدہ سیاسی مذاکرات جاری تھے۔ اس سیاسی کشمکش کو دور کرتے ہوئے بادشاہ سلطان عبداللہ احمد نے ملک کے سابق وزیر اعظم محی الدین یاسین اور انور ابراہیم دونوں سے ملاقاتیں کیں اور اس گفتگو کے بعد انہوں نے انور ابراہیم کے وزیر اعظم بننے کا اعلان کر دیا۔

انور ابراہیم کا سیاسی پس منظر

انور ابراہیم ماضی میں اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک  کے نائب وزیراعظم اور وزیر خزانہ کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ گزشتہ 20 سالوں سے زیادہ عرصے سے وہ بار بار وزیراعظم بننے کی کوشش کرتے رہے۔ انور ابراہیمملائیشیا کے طویل المدتی وزیر اعظم مہاتیر محمد کے ساتھ کام کرتے ہوئے 1990ء کی دہائی میں مہاتیر کے ڈپٹی وزیر اعظم تھے تاہم انہیں کرپشن اور ہم جنس پرستی کے الزام میں قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔ ہم جنس پرستیملائیشیا میں ایک غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل سمجھا جاتا ہے۔ بعد ازاں 2004 ء میں انہیں ایک حیران کن فیصلے کے تحت رہا کر دیا گیا تھا۔

Malaysia | Wahlen | Anwar Ibrahim
الائنس آف ہوپ (PH) پارٹی کی پرنس کانفرنس سے پارٹی لیڈر انور ابراہیم کا خطابتصویر: Mohd Firdaus/NurPhoto/picture alliance

انور ابراہیم اب علاقائی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جن میں دیگر ریاستوں کے ساتھ ساتھ  ریاست بورنیو بھی شامل ہے۔ وزیر اعظم کے بطور ان کی حکومت کے اولین اقدام کے طور پر انہوں نے اعلان کیا کہ وہ وزراء کی تعداد کم کریں گے اور اُن کی تنخواہوں میں کٹوتی کریں گے۔

ملائیشیا کی سیاست پر کون چھایا رہا؟

مہاتیر محمد جو اب 97 برس کے ہیں پچھلی پانچ دہائیوں سے اس ملک کی سیاست پر حاوی رہے ہیں۔ پانچ نومبر 2022 ء کو ملائیشیا میں ہونے والے عام انتخابات میں مہاتیر نے ایک بار پھر حصہ لیا تاہم 53 سالوں میں پہلی بار وہ شکست خوردہ ہوئے۔ یعنی 1969ء کے بعد مہاتیر کی یہ پہلی شکست تھی۔

مہاتیر محمد1981ء سے 2003 ء تک ملائیشیا کے سربراہ مملکت رہے۔ بعد ازاں 2018 ء سے 2022 ء تک وہ دنیا کے معمر ترین وزیر اعظم تھے۔ اب 2022ء کے الیکشن میں شکست کا سامنا کرنے کے بعد مہاتیر محمد نے سیاست سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ملائیشیا میں سیاسی استحکام کی اُمید

جمعرات 24 نومبر کو ملائیشیا کے شاہی محل سے جاری ہونے والے فرمان میں انور ابراہیم کو نیا وزیر اعظم مقرر کرنے کے اعلان کے بعد سے سیاسی حلقے امید ظاہر کر رہے ہیں کہ عشروں سے سیاسی عدم استحکام کے شکار اس ملک میں اب استحکام قائم ہو سکے گا۔ انور ابراہیم ملک کے دسویں وزیر اعظم ہوں گے۔

Malaysia Kuala Lumpur | Ahmad Zahid Hamidi
یونائیٹڈ مالیز نیشنل آرگنائزیشن کے صدر احمد زاہد حامدیتصویر: Vincent Thian/AP/picture alliance

یاد رہے کہملائیشیا میں محض گزشتہ چار سال کے دوران تین وزرائے اعظم برسر اقتدار رہ چُکے ہیں۔ اس بار کے الیکشن سے قبل ہی حزب اختلاف کے رہنما انور ابراہیم نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے سیاسی اتحاد کو حکومت سازی کے لیے پارلیمان میں کافی حمایت حاصل ہے۔

جنسی بدفعلی کا سفارتی مراسلہ سازش ہے، انور ابراہیم

ملائیشیا ایک کثیرالنسلی ملک ہے، جہاں سیاسی رسہ کشی اور عدم استحکام اس ملک کو گوناگوں مسائل سے دوچار کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ انور ابراہیم نے اپنی انتخابی مہم میں ملک سے بدعنوانی کے خاتمے اور اپنے عوام کو مہنگائی کے دلدل سے نکالنے پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز رکھنے کا وعدہ کیا تھا۔ آئندہ کے اقدامات اور ان کی پالیسیوں کو اب اسے پیمانے سے پرکھا جائے گا۔

ک م/ ع ا   (ڈی پی اے)