ملالہ کی رہائی پانے والی چیبوک لڑکیوں سے ملاقات
18 جولائی 2017نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بیس سالہ ملالہ یوسف زئی نے نائجیریا کے قائم مقام صدر سے ملاقات کے دوران لڑکیوں کے لیے تعلیمی مواقع بڑھانے کی بات کی۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق نائجیریا میں 10.5 ملین بچے اسکول نہیں جاتے اور ان میں سے 60 فیصد تعداد لڑکیوں کی ہے۔ ان میں سے اکثر بچوں کا تعلق ملک کے شمالی علاقے سے ہے جہاں شدت پسند گروہ بوکو حرام نے ریاست کے خلاف جنگ کی آڑ میں بے پناہ اسکول تباہ کر دیے ہیں۔
نائجیریا میں بوکو حرام کے عسکریت پسندوں نے 2014ء میں کیا سرحدی شہر چیبوک شہر سے 200 سے زیادہ طالبات کو اغوا کر لیا تھا۔ ملالہ یوسف زئی نے بھی ان لڑکیوں کی رہائی کی عالمی مہم میں حصہ لیا تھا۔
ملالہ یوسف زئی نے نائجیریا کے دورے کے موقع پر کہا،’’ مرکزی اور مقامی حکومت کو چاہیے کہ سرکاری سطح پر ملک بھر میں تعلیم حاصل کرنے کی سہولیات فراہم کی جائیں اور ملک بھر میں بچوں کے حقوق سے متعلق قوانین کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔‘‘
چیبوک لڑکیوں کے اغوا کے ایک برس بعد ملالہ نے ایک کھلے خط میں لکھا تھا کہ وہ ان تمام لڑکیوں سے ملاقات کی طلب گار ہیں۔ اب تک 106 لڑکیوں کو اغوا کاروں سے بازیاب کرایا جا چکا ہے۔ ان میں سے کچھ بوکو حرام کی قید سے فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوئی ہیں۔
اب بھی 113 لڑکیاں بوکو حرام کے قبضے میں ہیں۔ ملالہ یوسف زئی نے رہائی پانے والی لڑکیوں سے ملاقات کی جو حکومت کی زیرنگرانی ایک عمارت میں رہائش پذیر ہیں۔ ملالہ کا کہنا ہے،’’ میں امید کرتی ہوں کہ بوکو حرام کی قید سے باقی لڑکیوں کو بھی جلد رہائی مل سکے گی۔‘‘