ملکہ کی ’توہین‘، ملائیشیائی اداکار گرفتار
24 اپریل 2021جس اداکار کو ملائیشیائی پولیس نے حراست میں لیا ہے، ان کا نام فہمی رضا ہے۔ انہیں جمعہ تیئیس اپریل کی رات گرفتار کیا گیا۔ ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ملک کے دستوری بادشاہ کی اہلیہ کی توہین کی ہے۔ فہمی رضا کی گرفتاری پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے مذمت کرتے ہوئے اسے آزادیٴ اظہار کے منافی اقدام قرار دیا ہے۔
ملائیشیا کا سیاسی بحران، مہاتیر محمد وزیر اعظم نہیں بن پائے
ملکہ کی توہین
اداکار فہمی رضا نے ملکہ تُنکو عزیزہ آمینہ میمونہ اسکندریہ کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایسے کلمات لکھے جو مبینہ طور پر ان کی توہین کے تناظر میں لیے گئے ہیں۔ پولیس کے بیان کے مطابق اداکار نے میوزک پورٹل اسپوٹی فائی (Spotify) کے گانوں کی ایک پلے لسٹ بھی اپ لوڈ کی ہے اور ان میں شامل بعض گیتوں میں 'حسد‘ کے الفاظ شامل ہیں۔ ان گیتوں کی پلے لسٹ کے ساتھ ملکہ کی ایک تصویر بھی ہے۔
حراست کس قانون کے تحت؟
فہمی رضا کی گرفتاری بغاوت اور کمیونیکیشن قوانین کے تحت کی گئی ہے اور انہی فوجداری ضابطوں کے تحت تفتیشی عمل جاری رکھا گیا ہے۔ ملائیشیائی اداکار نے انسٹاگرام پر کلمات درج کرنے کے ساتھم اپنے فیس بک اکاؤنٹ کا بھی ایک لنک لگایا، جس پر بھی گانوں کی پلے لسٹ موجود ہے۔
مہاتیر محمد نے منصب وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے دیا
یہ تمام تفصیلات میڈیا کو محکمہ پولیس کی فوجداری (مجرمانہ) تفتیش کے ڈائریکٹر حضور محمد نے بتائی ہیں۔ انسٹاگرام پر ملائیشیائی ملکہ کے اکاؤنٹ پر متنازعہ جملوں کے جواب میں یہ بھی ایک فالوور نے پوچھا کہ آیا محل کے سبھی باورچیوں کو کورونا ویکسین لگا دی گئی ہے۔
ملکہ کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ردعمل
ملکی میڈیا کے مطابق انسٹاگرام پر فالوورز کو جواب دیا گیا کہ کیا وہ 'حاسد‘ ہے۔ اس جواب پر سوشل میڈیا پر شور مچ گیا۔ اس شور کے بعد ملکہ کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کو کچھ وقت کے لیے معطل کر دیا گیا۔ جب یہ بحال کیا گیا تو اس پر دیا گیا ریمارک موجود نہیں تھا۔
اس صورت حال کے حوالے سے ملائیشیائی بادشاہ کے محل کی انتظامیہ نے نیوز ایجنسی روئٹرز کے پوچھے گئے سوال کا جواب نہیں دیا۔ نیوز ایجنسی نے فہمی رضا کی حراست بارے بھی پوچھا تھا۔
آزادیٴ اظہار کے منافی اقدام
اداکار فہمی رضا کو سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کی نقل اتارنے پر بھی گرفتار کر کے سزا سنائی گئی تھی لیکن بعد میں یہ سزا ایک حکومتی فرمان کے تحت ختم کر دی گئی۔ اب ملکہ کی توہین کے مبینہ الزام میں رضا کی گرفتاری پر انسانی حقوق کی تنظیموں کا احتجاج بھی سامنے آنے لگا ہے۔
میانمار کا بحران اور روہنگیا کم سِن دلہنیں
اس وقت موجودہ وزیر اعظم محی الدین یٰسین کے مخالفین کے خلاف حکومتی اقدامات پر بھی یہ تنظیمیں صدائے احتجاج بلند کیے ہوئے ہیں۔ اس مناسبت سے ایمنسٹی انٹنیشنل کا کہنا ہے کہ اکثر و بیشتر بغاوت اور سی ایم اے (کمیونیکیشن اور ملٹی میڈیا ایکٹ) کے تحت حکومت تنقیدی آوازوں کو خاموش کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
ع ح، ا ب ا (روئٹرز)