ممبئی حملوں کا پاکستانی ملزم زمبابوے میں گرفتار
26 جون 2010زمبابوے کی پولیس اور سرکاری میڈیا کے مطابق پاکستانی شہری عمران محمد فٹ بال کے عالمی کپ کی میزبانی کرنے والے ملک جنوبی افریقہ میں داخل ہونے سے قبل سرحد پر گرفتار کیا گیا۔ حکام کے مطابق 33 سالہ عمران محمد کے ہمراہ ایک اور پاکستانی شہری کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق عمران محمد ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں پاکستان کو مطلوب افراد میں سے ایک ہے۔
زمبابوے کے سرکاری سرپرستی میں چلنے والے اخبار ہیرالڈ کے مطابق : ’’واضح ہوتا ہے کہ عمران محمد بائٹ بریگیڈ سرحدی پوسٹ سے اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ وہی شخص ہے، جس پر پاکستان میں الزام عائد ہے کہ یہ سن 2008ء میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث تھا۔‘‘
پولیس حکام کے مطابق ان افراد کو رواں ماہ کی 20 تاریخ کو حراست میں لیا گیا تھا اور بین الاقوامی پولیس ان افراد کی شناخت کے حوالے سے تفتیش کر رہی ہے۔ پولیس کے مطابق یہ افراد غیر قانونی طور پر کینیا کے جعلی پاسپورٹ پر سفر کر رہے تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان افراد کی شناخت کے حوالے سے دیگر معلومات کے لئے زمبابوے کی حکومت نے پاکستانی حکام سے رابطہ کیا ہے۔
اخبار کے مطابق گرفتار ہونے والا دوسرا شخص 39 سالہ چوہدری پرویز احمد ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ افراد سعودی عرب سے اپنے سفر کا آغاز کر کے سب سے پہلے تنزانیہ پہنچے تھے۔ اس کے بعد یہ سڑک کے راستے زمبابوے سے ہوتے ہوئے جنوبی افریقہ میں داخلے کی کوشش کر رہے تھے۔
فی الحال یہ بات سامنے نہیں آئی ہےکہ ان افراد کے جنوبی افریقہ میں داخلے کی کوشش کا مقصد کیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے کہ ان افراد کے اس سفر کے در پردہ مقاصد معلوم کئے جا سکیں۔
عالمی کپ فٹ بال کے موقع پر زمبابوے اور جنوبی افریقہ نے اپنی باہمی سرحد پر سیکیورٹی انتہائی سخت کر رکھی ہے۔ حکام کے مطابق دونوں ممالک کی اس سرحد پر سیکیورٹی ورلڈ کپ مقابلوں کے اختتام تک ہائی الرٹ ہی رہے گی۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: عاطف بلوچ