1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی حملوں کی پاکستانی تحقیقات مکمل

امتیاز گل ، اسلام آباد31 جنوری 2009

پاکستان کے مشیر داخلہ رحمان ملک کے مطابق بھارت کی جانب سے مہیا کیے گئے ڈوسئیر پر پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے تحقیقات مکمل کرلی ہے اور نتائج سے جلد ہی بھارت اور باقی دنیا کو آگاہ کر دیا جائے گا ۔

https://p.dw.com/p/GkgO
پاکستانی وزارت قانون بھارتی دستاویز اور ایف آئی اے کی تفتیشی رائے اور معروضات کا جائزہ لے رہی ہےتصویر: picture-alliance/dpa

ممبئی حملوں کے حوالے سے بھارت نے معلومات اور شواہد پر مبنی جو دستاویز پاکستان کے حوالے کی تھیں اس پر ایف آئی اے نے تقریباً2ہفتے غور خوض کیا اور پاکستانی قانون خاص طور پر دہشتگردی کے متعلق ایکٹ کی روشنی میںاس کا جائزہ لیا اور اپنے مشاہدات اور تحفظات سمیت یہ دستاویز اس وقت وزارت قانون میں زیر غور ہے ۔

Bildgalerie Jahresrückblick 2008 November Indien
پاکستانی وزارت قانون بھارتی دستاویز اور ایف آئی اے کی تفتیشی رائے اور معروضات کا جائزہ لے رہی ہےتصویر: AP

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی جمعہ کی شب اس حوالے سے بتایا:”انہوں نے اپنی ابتدائی تحقیقات مکمل کر لی ہیںجنہیں اب وزارت قانون کو بھیجیں گے اور وزارت قانون اس پر غور کرے گا اور اس کے بعد جو نتائج سامنے آئیں گے ہم انشاءاللہ اس کو ہندوستان کے ساتھ شیئر کرنا چاہئیں گے۔‘‘

وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے ڈﺅچے ویلے کو بتایا ہے کہ وزارت قانون بھارتی دستاویز اور ایف آئی اے کی تفتیشی رائے اور معروضات کا جائزہ لے رہی ہے ترجمان نے بھارتی ذرائع ابلاغ کی ان رپورٹوں کا بھی حوالہ دیا کہ جن کے مطابق بھارتی پولیس اور سی بی آئی کے درمیان رابطوں کے فقدان کے باعث تا حال واضح نہیں کہ آیا بھارت نے ممبئی حملوں کی تفتیش کے نتائج انٹرپول کے حوالے کئے ہیں یا نہیں۔

خیال رہے کہ ابتداءسے ہی پاکستان کا مطالبہ رہا ہے کہ بھارت کو تمام تفتیشی نتائج انٹرپول کے ساتھ شیئر کرنے چاہئیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ بھارتی دستاویز کے حتمی جواب میں وزارت قانون کی رائے کے ساتھ ساتھ خفیہ اداروں کے کردار کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ پاک بھارت تعلقات کی تاریخ بتاتی ہے کہ اہم نوعیت کے تمام دوطرفہ معاملات میں پاکستانی فوجی اسٹیبلشمنٹ اپنی رائے ضرور دیتی رہی ہے۔