سالگرہ کی تقریب، موت کا پیغام ثابت ہوئی
29 دسمبر 2017بھارت کے اقتصادی اور ثقافتی حب کہلانے والے شہر ممبئی میں آتش زدگی کا یہ واقعہ ایک معروف ریستوران کی عمارت میں پیش آیا۔ آگ بجھانے والے محکمے کے ایک اہلکار بال کرشنا کدم کے مطابق چار منزلہ میں جمعرات 28 دسمبر اور جمعہ کی درمیانی شب ایک بجے کے قریب لگنے والی یہ آگ تیزی سے ریستوران کی چار منزلہ عمارت میں پھیل گئی۔
ایک مقامی نیوز ٹیلی وژن ٹائمز ناؤ کے مطابق ریستوران میں بانسوں کی مدد سے بنائی گئی مصنوعی چھت نے جلد ہی آگ پکڑ لی اور وہاں موجود لوگوں پر گر گئی۔ زیادہ تر ہلاکتیں دھواں بھر جانے کے بعد دم گھٹنے کے سبب ہوئیں۔
مقامی کے ای ایم ہسپتال کے ایک ڈاکٹر اویناش سوپے کے مطابق 50 سے زائد افراد کو ابتدائی طبی امداد کے لیے ہسپتال لایا گیا جن میں سے ایک درجن کے قریب افراد کا علاج معالجہ کیا جا رہا ہے تاہم ان کی جان خطرے سے باہر ہے۔
ممبئی کی ایک گائناکالوجسٹ سُلبھا اروڑا نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں لکھا، ’’وہاں بھگدڑ مچ گئی اور کسی نے مجھ دھکا دے دیا۔ لوگ میرے اوپر سے دوڑ رہے تھے جبکہ شعلوں سے گھری چھت بیٹھ رہی تھی۔ مجھے نہیں معلوم کہ میں کیسے بچ گئی۔‘‘ اروڑا کے مطابق جب تک لوگوں کو اس بات کی خبر ہوتی کہ آگ لگ چکی ہے، چند سیکنڈز ہی میں یہ آگ ہر طرف پھیل چکی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جس عمارت میں آگ لگی وہ ممبئی شہر کے وسطی حصے میں ایک سابقہ صنعتی علاقے میں موجود ہے۔ اس علاقے میں کئی ایک متمول اور معروف ریستوران موجود ہیں جو گزشتہ کئی برسوں کے دوران نائٹ لائف کے حوالے سے شہرت اختیار کر چکے ہیں۔
بھارتی پولیس کے مطابق ہلاک شدگان میں زیادہ تر وہ نوجوان لڑکیاں تھیں، جو اس ریستوران میں سال گرہ کی ایک تقریب میں شریک تھیں۔ بابو لال نامی شخص نے ٹائمز ناؤ ٹیلی وژن کو بتایا کہ اس کی پوتی کی سالگرہ کی تقریب کے دوران یہ آگ لگی۔ بابو لال کے مطابق ریستوران میں کوئی سکیورٹی انتظامات نہیں تھے اور نہ ہی وہاں آگ بجھانے والے آلات موجود تھے۔ ان کی پوتی بھی اس آگ میں ماری گئی۔
پولیس نے ریستوران کے مالک اور منیجر کے خلاف مقدمے درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں مرنے والوں کے لواحقین اور زخمی ہونے والوں کے ساتھ اظہار ہمدری کیا ہے۔