موبائل فون کے باعث سرزنش، بھارتی فوجی نے میجر کو قتل کر دیا
18 جولائی 2017بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت سری نگر سے منگل اٹھارہ جولائی کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق متعلقہ فوجی اپنی ڈیوٹی کے اوقات میں اپنا موبائل فون استعمال کر رہا تھا کہ اس کے ایک کمانڈنگ افسر نے، جس کا نام میجر شیکھر تھاپا تھا، اسے سرزنش کی اور اس کا موبائل فون چھیننے کی کوشش بھی کی۔
اس چھینا جھپٹی کے دوران اس موبائل فون کی اسکرین کو نقصان پہنچا تو یہ سپاہی غصے میں آپے سے باہر ہو گیا۔ فوجی ذرائع کے مطابق اسی دوران اس فوجی نے طیش میں آ کر میجر تھاپا پر اپنی خودکار رائفل سے فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں یہ بھارتی فوجی افسر کچھ ہی دیر بعد انتقال کر گیا۔
پاکستان: وادیٴ نیلم میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی
ہندو یاتریوں پر حملے میں لشکر طیبہ ملوث ہے، بھارتی پولیس
برہان وانی کی پہلی برسی کے موقع پر احتجاجی مظاہرے
ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں، جہاں نئی دہلی کو علیحدگی پسندی کی خونریز تحریک کا سامنا ہے اور مرکزی حکومت نے عشروں سے بہت بڑی تعداد میں اپنے فوجی تعینات کر رکھے ہیں، اس طرح کے واقعات وقفے وقفے سے دیکھنے میں آتے رہتے ہیں کہ ملکی فوج کے ارکان اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں مارے جاتے ہیں۔
اس تازہ واقعے سے قبل بھارتی وزارت دفاع نے اس سال مارچ میں ملکی پارلیمان کو بتایا تھا کہ سال 2016ء میں ملک میں ایسے تین واقعات پیش آئے کہ کسی بھارتی فوجی نے اپنے ہی ساتھی فوجیوں یا کسی سینئر افسر کو قتل کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ گزشتہ برس مجموعی طور پر 101 بھارتی فوجیوں نے خود کشی بھی کر لی تھی۔
کیا بھارت اسرائیل دفاعی تعاون پاکستان کے لیے خطرہ ہے؟
کشمیر میں بھارت مخالف مسلح جدوجہد جاری رہے گی، صلاح الدین
کشمیری لیڈر سید صلاح الدین دہشت گردوں کی فہرست میں شامل
کشمیر میں اسی نوعیت کے ایک بڑے واقعے میں فروری 2014ء میں ایک بھارتی فوجی نے اپنے ہی پانچ ساتھیوں کو فائرنگ کر کے قتل کر دینے کے بعد اپنی سرکاری رائفل سے خود کشی کر لی تھی۔
نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ ماضی میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے اپنے ساتھی سپاہیوں یا افسروں کو ہلاک کر دینے یا پھر خود کشی کر لینے کے واقعات کی ملکی فوج کے اعلیٰ اہلکاروں کی طرف سے وجہ زیادہ تر یہ بتائی جاتی رہی ہے کہ ایسے جرائم کے مرتکب فوجی بہت نامناسب حالات میں عسکری فرائض کی انجام دہی اور اپنے اہل خانہ سے طویل عرصے تک دور رہنے کے باعث ذہنی طور پر بہت زیادہ دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔