کابینہ انتہائی مختصر ہو گی، مہاتیر محمد
11 مئی 2018ملائیشیا کے نئے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ وہ اپنی حکومت محض 10 بنیادی وزراء کے ساتھ چلائیں گے جبکہ جیل میں قید اپوزیشن رہنما انور ابراہیم کے لیے فوری معافی حاصل کرنے کا سلسلہ شروع کریں گے۔
مہاتیر محمد نے جمعرات 10 مئی کی شام ملائیشیا کے ساتویں وزیر اعظم کے طور پر اپنے عہدہ کا حلف اٹھایا۔ انہوں نے یہ حلف اپنے چار رکنی سیاسی اتحاد کی حیران کن جیت کے ایک روز بعد اٹھایا۔ اس جیت نے نہ صرف اسکینڈلز کے شکار وزیر اعظم نجیب رزاق کی حکومت کا خاتمہ کر دیا بلکہ ان کے سیاسی اتحاد کی اُس مضبوط سیاسی گرفت بھی ختم ہو گئی جو گزشتہ 60 برس سے اس ملک پر قائم تھی۔ یہ مہاتیر محمد کی بھی اقتدار میں حیران کُن واپسی ہے جو 2003ء میں اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل 22 برس تک ملک کے وزیر اعظم رہ چکے تھے اور اس وقت وہ دنیا کے معمر ترین منتخب رہنما بن گئے ہیں۔ مہاتیر محمد کی عمر اس وقت 92 برس ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ ملائیشیا کے بادشاہ اس بات کا اشارہ دے چکے ہیں کہ وہ انور ابراہیم کو فی الفور معافی دینے کو تیار ہیں۔ انور ابراہیم کو سن 2015ء میں ہم جنس پرستی کے الزامات کے تحت سزائے قید سنائی گئی تھی۔ مہاتیر محمد کا کہنا ہے کہ اس وقت کی حکومت کی طرف سے اپوزیشن کو کچلنے کے لیے من گھڑت الزامات لگا کر انور ابراہیم کو جیل بھیجا گیا تھا۔
نو منتخب وزیر اعظم مہاتیر محمد نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ہم انور کے لیے معافی حاصل کرنے کے لیے با قاعدہ طریقہ کار اختیار کریں گے۔۔۔ یہ مکمل معافی ہو گی، جس کا مطلب ظاہر ہے کہ صرف معافی نہیں بلکہ ان کی فوری رہائی بھی ہو گی۔‘‘ تاہم انہوں نے یہ بات واضح نہیں کی کہ اس طریقہ کار میں کتنا وقت درکار ہو گا اور آیا انور ابراہیم اپنی سزا مکمل ہونے سے پہلے رہا ہو بھی پائیں گے یا نہیں۔ خیال رہے کہ ان کی سزا آٹھ جون کو مکمل ہو رہی ہے۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ انور ابراہیم جیل میں ہیں۔ وہ حالیہ انتخابات میں شکست سے دو چار ہونے والی سیاسی جماعت کی حکومت میں نائب وزیر اعظم رہے تھے۔ قبل ازیں وہ مہاتیر محمد کے ساتھ طاقت کی رسا کشی کے نتیجے میں 1998ء میں جیل گئے تھے۔ انور ابراہیم اور مہاتیر محمد نے غیر متوقع طور پر سیاسی اتحاد کر لیا تھا جس کے نتیجے میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے ان انتخابات میں بھاری کامیابی حاصل کی۔
ا ب ا / ع ت (ایسوسی ایٹڈ پریس)