مہاجرين کا بحران : پناہ گزينوں میں پاکستانی کتنے؟
ان دنوں دنيا کے معتدد شورش زدہ ممالک سے پناہ گزين يورپ کا رخ کر رہے ہيں۔ اگرچہ ان ميں پاکستانی مہاجرين کی تعداد مقابلتاً کافی کم ہے تاہم گزشتہ ايک برس ميں يہ تعداد پچھلے پانچ برسوں کی نسبت دوگنا سے بھی زيادہ بڑھ گئی ہے۔
سالانہ چودہ ہزار پاکستانی پناہ گزين
گزشتہ پانچ برسوں کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو اس دوران سالانہ اوسطاﹰ قریب چودہ ہزار پاکستانی شہری پناہ کی تلاش میں یورپ پہنچے۔
ایک سال میں بتيس ہزار پاکستانی
گزشتہ دس ماہ کے دوران قریب بتیس ہزار پاکستانی شہریوں نے يورپی يونين کے رکن ممالک ميں سياسی پناہ کی باقاعدہ درخواستیں جمع کرائیں۔
درخواستوں کے اعتبار سے ہنگری سر فہرست
گزشتہ دس مہینوں (دسمبر 2014ء تا ستمبر 2015ء) کے دوران پاکستانی شہریوں کی جانب سے پناہ کی سب سے زیادہ درخواستیں ہنگری میں جمع کرائی گئیں۔ اس عرصے کے دوران ہنگری میں ایسے درخواست دہندہ پاکستانی شہریوں کی تعداد تیرہ ہزار سے زائد رہی۔
ہنگری کے بعد جرمنی
ہنگری کے بعد پاکستانی مہاجرین نے سب سے زیادہ تعداد میں جرمنی کا رخ کیا، جہاں انہی دس مہینوں کے دوران ساڑھے پانچ ہزار سے زائد پاکستانی پناہ کی درخواستیں دے چکے ہیں۔
چار ہزار پاکستانی اٹلی ميں بھی
اسی طرح ان دس مہینوں میں اٹلی میں بھی چار ہزار سے زائد پاکستانی اپنے لیے پناہ سے متعلق قانونی عمل کا آغاز کر چکے ہیں۔
حتمی منظوری کا انتظار
یوروسٹیٹ کے ڈیٹا کے مطابق برطانیہ، آسٹریا، فرانس اور یونان میں ایسے پاکستانی درخواست دہندگان کی تعداد چھ ہزار سے زائد ہے، جو اب وہاں اپنے لیے پناہ کی حتمی منظوری کے انتظار میں ہیں۔
مرد اکثریت میں
اگر ان پاکستانی تارکین وطن کی عمروں کو دیکھا جائے تو قریب بتیس ہزار میں سے ساڑھے چوبیس ہزار سے زائد ایسے پاکستانیوں کی عمریں اٹھارہ اور چونتیس برس کے درمیان ہیں۔ پناہ کے متلاشی اکثريتی پاکستانی نوجوان مرد ہيں۔
بچے اور ستر بوڑھے بھی درخواست گزار
ان میں ایک ہزار سے زائد وہ بچے بھی شامل ہیں، جن کی عمریں چودہ برس سے کم ہیں۔ ان میں سے 70 درخواست دہندگان تو ایسے بھی ہیں، جن کی عمریں 65 برس سے زیادہ ہیں۔
عورتوں کا تناسب
اگرچہ پاکستان سے ترک وطن کر کے یورپ آنے والے ان شہریوں میں بہت بڑی اکثریت مردوں کی ہے تاہم ان میں 1600 خواتین بھی ہیں۔ ان ڈیڑھ ہزار سے زائد پاکستانی خواتین میں سے 630 کی عمریں اٹھارہ اور چونتیس برس کے درمیان ہیں۔