1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین سے نفرت مت کریں، جرمن صدر کا کرسمس پر پیغام

عاصم سليم24 دسمبر 2015

جرمن صدر يوآخم گاؤک نے کرسمس کے موقع پر اپنے سالانہ خطاب ميں مہاجرين کے بحران کے حل کے ليے جامع بحث پر زور ديا اور يہ بھی کہا کہ پناہ گزينوں کے خلاف طاقت کے استعمال اور نفرت سے گريز کيا جائے۔

https://p.dw.com/p/1HTJh
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Schwarz

جرمن صدر نے اپنی تقرير ميں کہا، ’’اختلاف رائے روز مرہ کی زندگی ميں رکاوٹ نہيں بلکہ جمہوريت کا ايک حصہ ہے۔‘‘ جرمن دارالحکومت برلن ميں کی گئی تقرير ميں گاؤک نے مزيد کہا کہ يورپ اور بالخصوص جرمنی کو متاثر کرنے والے اس مسئلے کا حل جامع اور کھلی بحث کے ذريعے ہی ممکن ہے۔

يوآخم گاؤک نے ان لوگوں کا بھی شکريہ ادا کيا، جو اس بحران سے نمٹنے ميں جرمنی کی مدد کر رہے ہيں، خواہ يہ کام ان کی ملازمت کا حصہ ہو يا وہ صرف رضاکارانہ بنيادوں پر ہی سرگرم ہوں۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم نے يہ دکھا ديا ہے کہ ہم کيا کر سکتے ہيں، خير سگالی اور پيشہ وارانہ صلاحيتوں کے لحاظ سے اور غير متوقع صورتحالوں سے نمٹنے کے معاملے ميں بھی۔‘‘ جرمن صدر کے بقول وہ لوگ جو ضرورت پڑنے پر ہنگامی بنيادوں پر مدد کرنے کے ليے آگے بڑھے اور ايک رحم دل ملک کی علامت بنے۔

جرمن صدر نے اسی ماہ اردن کے ايک مہاجر کيمپ کا دورہ بھی کيا تھا
جرمن صدر نے اسی ماہ اردن کے ايک مہاجر کيمپ کا دورہ بھی کيا تھاتصویر: DW/K.Kroll

پناہ کے متلاشی افراد کی عارضی رہائش گاہوں پر چند حاليہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے جرمن صدر کا کہنا تھا کہ نفرت و تشدد کا استعمال اختلاف رائے کے اظہار کا قانونی ذريعہ نہيں۔ انہوں نے کہا، ’’نہتے اور بے سہارا افراد کے خلاف حملے اور ان کے کيمپ نذر آتش کيے جانے کے عوامل مذمت کے لائق ہيں اور ان کے خلاف کارروائی کی جانا چاہيے۔‘‘

جرمن صدر نے کہا کہ رواں سال بد قسمتی، تشدد، دہشت گردی اور جنگ کی زد ميں رہا اور انہی وجوہات کی بناء پر لوگوں ميں خوف اور بے يقينی پائی جاتی ہے۔ گاؤک کے مطابق اس سال يک دم متعدد بحران رونما ہوئے، جن ميں کئی ابھی تک جاری ہيں، مثال کے طور پر اقتصادی بحران، يورپی يونين ميں اختلافات اور يونان کا مستقبل۔ جرمن صدر نے يوکرائن، شام، افغانستان اور چند افريقی ملکوں ميں بد امنی کا بھی ذکر کيا۔

برلن ميں اپنی سرکاری رہائش گاہ شلوس بيل ويو ميں ريکارڈ کی گئی اپنی اس تقرير ميں جرمن صدر  يوآخم گاؤک نے دہشت گردی کے انسداد کے ليے جاری جنگوں ميں حصہ لينے والے دنيا کے مختلف ملکوں ميں موجود جرمن فوجيوں کو بھی موقع کی مناسبت سے خصوصی پيغام بھيجا۔