1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کے خلاف سخت پالیسیاں، رعدالحسین کی کڑی تنقید

18 جون 2018

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے شعبے کے سربراہ زید رعد الحسین نے مہاجرین کے خلاف بڑھتی ہوئی قوم پرستی اور سخت گیر پالیسیوں پر سخت تنقید کی ہے۔ رعد الحسین اپنے عہدے کی میعاد ختم ہونے پر جینیوا میں خطاب کر رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/2znAq
UN-Hochkommissar Menschenrechte Said Raad al-Hussein
تصویر: Getty Images/AFP/Z. Abubeker

عالمی ادارے میں ہیومن رائٹس کے ہائی کمشنر رعدالحسین نے جینیوا میں اپنے فرائض منصبی سے رخصت لینے کے موقع پر ہیومن رائٹس کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’مجھے افسوس ہے کہ مہاجرین کی میزبانی کرنے والے ممالک اُن سے ایسا سلوک کرتے ہیں جس اُن کی تکالیف میں اضافہ ہوتا ہے۔‘‘

زید رعد الحسین نے جن کی مدت ملازمت اگست سن 2018 میں ختم ہونے والی ہے، دراصل امریکا کی جانب اشارہ کیا جہاں حکام نے میکسیکو کی سرحد پر غیر قانونی تارکین وطن کے قریب دو ہزار بچوں کو اُن کے والدین سے الگ کر دیا تھا۔

رعد الحسین نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا،’’یہ خیال بھی کہ بچوں پر ایسا ظلم کر کے والدین کو روک دیا جائے گا، خلافِ ضمیر ہے۔‘‘ رعد الحسین نے امریکا سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کی مشق کو فی الفور ختم کیا جائے۔

اقوام متحدہ کے مندوب نے ہنگری کی حکومت پر بھی تنقید کی جس نے مہاجرین کی امدادی تنظیموں پر سخت پابندیاں لگانے کے لیے ایک منصوبہ بنا رکھا ہے۔

USA Texas Grenzschutzbeamte stoppen Migranten in Nähe Mexiko-Grenze
تصویر: Getty Images/J. Moore

رعد الحسین نے متنبہ کیا کہ متعصبانہ قوم پرستی دنیا میں سب سے زیادہ تباہ کن قوت ہے اور اقوام متحدہ کے معیارات سے بالکل متضاد بھی۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے اپنی تقریر میں یہ بیانات ایک ایسے وقت میں دیے ہیں جب اطلاعات ہیں کہ امریکا ہیومن رائٹس کونسل سے علیحدگی کا اعلان کر سکتا ہے۔

زید نے اپنے خطاب میں ایسے ممالک کی طرف بھی انگلی اٹھائی جو اقوام متحدہ کے وفود کو متنازعہ یا شورش زدہ علاقوں کے دورے کی اجازت نہیں دیتے۔

شام، میانمار اور بُرونڈی کی حکومتیں عالمی ادارے کی تحقیقاتی ٹیموں کو ایسے علاقوں میں داخلے سے روک چکی ہیں جہاں مبینہ طور پر انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کی گئی ہے۔

زید رعد الحسین نے اپنے عہدے سے سبکدوشی سے قبل یہ بھی کہا کہ بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے روہنگیا مہاجرین کو انسانی حقوق کے نگران اداروں کی موجودگی کے بغیر میانمار واپس نہیں جانا چاہیے۔

ص ح/ ع ت / ڈی پی اے