میرکل ملکی پارلیمنٹ سے خطاب میں اہم امور پر بات کریں گی
21 مارچ 2018میرکل اور اُن کی کابینہ نے عام انتخابات کے چھ ماہ بعد ایک ہفتے قبل ہی حلف اٹھایا ہے۔ یہ جرمنی کی تاریخ میں الیکشن کے بعد کسی حکومت کے قیام میں اب تک کی طویل ترین مدت ہے۔ جرمنی کی مخلوط حکومت چانسلر میرکل کی سی ڈی یو، ان کی ہم خیال جماعت سی ایس یو اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی پر مشتمل ہے۔
ان جماعتوں کی مخلوط حکومت بننے سے پہلے طویل عرصے تک مذاکرات اور بحث و مباحثے کا دور چلتا رہا۔ رواں برس فروری کے اوائل میں اگرچہ مخلوط حکومت کے قیام کا معاہدہ اور وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے پا گیا تھا تاہم نئی مخلوط حکومت کے قیام کا یہ معاہدہ ملک میں نئی سیاسی انتظامیہ کے اقتدار میں آنے سے قبل انگیلا میرکل کے طویل انتظار کا آخری مرحلہ نہیں تھا۔ اس لیے کہ اس معاہدے کی ایسی پی ڈی کے چار لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد ارکان کو اپنی رائے کے ذریعے توثیق کی جانی تھی۔
ان تمام مراحل سے گزرنے کے بعد جو معاہدہ ان تینوں جماعتوں کے درمیان طے پایا وہ ایک سو ستتر صفحات پر مشتمل تھا لیکن اس میں یہ تفصیل نہیں بتائی گئی تھی کہ حکومت اپنے اہداف کیسے حاصل کرے گی۔
آج کے میرکل کے خطاب میں جرمن چانسلر انہی امور کے لیے ترتیب دیے گئے لائحہ عمل کی تفصیلات بتائیں گی۔ مثلاﹰ تارکین وطن کی دائر کردہ پناہ کی درخواستوں پر عمل در آمد کو تیز کرنے اور اُن کے خاندانوں کو مدد فراہم کرنے جیسے معاملات پر بات کی جائے گی۔
خارجہ پالیسی کے امور جیسے کہ یورپی یونین میں اصلاھات کی منصوبہ بندی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ جرمن حکومت کا موقف بھی میرکل کے خطاب کا حصہ ہو گا۔
علاوہ ازیں جرمن پارلیمنٹ میں سب سے بڑی اپوزیشن جماعت اے ایف ڈی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کو بھی اہم امور پر اپنا موقف دینے کا موقع دیا جائے گا۔