میرکل کی مقبولیت میں اضافہ
9 جولائی 2016نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق حالیہ دنوں کے دوران جرمنی میں کیے گئے رائے عامہ کے دو جائزوں کے نتائج کے مطابق انگیلا میرکل کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔
’تارکین وطن کو اٹلی سے بھی ملک بدر کر دیا جائے‘
ہمیں واپس آنے دو! پاکستانی تارکین وطن
جرمنی کے دو کثیر الاشاعت جریدوں کی جانب سے آج نو جولائی بروز ہفتہ جاری کیے جانے والے ایک عوامی جائزے کے نتائج میں لکھا گیا ہے کہ میرکل کی مقبولیت دو درجہ اضافے کے بعد 48 فیصد ہو گئی ہے۔
میرکل کی عوامی مقبولیت میں کمی کا وہ سلسلہ، جو گزشتہ برس ان کی مہاجر دوست پالیسی اور گیارہ لاکھ سے زائد تارکین وطن کی جرمنی آمد کے بعد سے جاری تھا، آخر کار ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
عوامی جائزہ کرنے والے تحقیقی ادارے ’فورسا مارکیٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ‘ کے ڈائریکٹر مانفریڈ گُلنِر نے میرکل کی مقبولیت کی اہم وجہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا، ’’دراصل کرسچن سوشل یونین کے حامیوں کی 75 فیصد تعداد اب میرکل کی حمایت کر رہی ہے۔‘‘
کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) میرکل کی اتحادی جماعتوں میں سے ایک ہے اور یہ جماعت صوبہ باویریا میں برسراقتدار بھی ہے۔ انگیلا میرکل کی مہاجر دوست پالیسیوں پر سب سے زیادہ تنقید اسی جماعت کی جانب سے کی گئی تھی۔
سی ایس یو نے جرمنی میں مہاجرین کی زیادہ سے زیادہ تعداد کی حد مقرر کرنے کا مطالبہ بھی کر رکھا تھا تاہم گزشتہ روز پارٹی کے نائب صدر یہ کہتے ہوئے اس مطالبے سے دستبردار ہو گئے تھے کہ مہاجرین کی آمد میں کمی کے باعث اب حد مقرر کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہی۔#
جرمنی کے عوامی نشریاتی ادارے اے آر ڈی نے بھی جمعرات کے روز اپنے عوامی جائزے کے نتائج جاری کیے تھے۔ اس سروے کے مطابق بھی ستمبر 2015ء کے بعد پہلی بار میرکل کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔
اے آر ڈی کی جانب سے کیے گئے ماہانہ سروے میں پندرہ سو لوگوں سے ان کی رائے پوچھی گئی جس میں 59 فیصد جرمنوں کا کہنا تھا کہ وہ میرکل کی حالیہ کارکردگی سے مطمئن ہیں۔ یوں ان کی مقبولیت میں قریب ایک برس بعد نو درجے تک کا اضافہ دیکھا گیا۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت سی ڈی یو اور حلیف جماعت سی ایس یو کی مقبولیت میں بھی دو درجے تک کا اضافہ ہوا ہے۔
جرمنی میں مہاجرین مخالف عوامیت پسند جماعت ’آلٹرنیٹیو فار ڈوئچ لانڈ‘ یا ’جرمنی کے لیے متبادل‘ نامی سیاسی جماعت کی مقبولیت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اے آر ڈی کے جائزے کے مطابق مہاجرین اور اسلام مخالف جماعت کی مقبولیت تین فیصد کم ہو کر اب بارہ فیصد رہ گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اے ایف ڈی کی عوامی مقبولیت کم ہونے کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ پہلی وجہ تو یہ ہے کہ جرمنی میں مہاجرین کی آمد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ جماعت کی قیادت میں مختلف معاملات پر آپس میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔