میرکل کیمرون ملاقات: عالمی معیشت پر فوکس
1 نومبر 2010برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمن قائد حکومت انگیلا میرکل کے ساتھ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے نہایت اہم موضوعات پر بات چیت کی۔ بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ دونوں لیڈر یورپی یونین کے اخراجات پر کنٹرول کرنے کے نکتہ نظر پر اتفاق رکھتے ہیں۔ برطانیہ اور جرمنی کی خواہش ہے کہ یورپی یونین کا اگلے سال کا بجٹ تقریباً تین فیصد بڑھایا جائے۔
کیمرون میرکل ملاقات میں برطانوی وزیراعظم نے مہمان لیڈر کو ہوائی جہاز کے ذریعے سامان کی ترسیل میں بموں کو روانہ کرنے پر بھی بریفنگ دی۔ اس ملاقات میں عالمی اقتصادی معاملے کو بھی اٹھایا گیا اور اگلے ماہ کی گروپ ٹونٹی کے سربراہی اجلاس میں شامل کئے جانے والے نکات پر بھی تفصیل سے گفتگو کی گئی۔
اسی ملاقات میں دونوں لیڈروں نے ترکی اور انڈونیشیا کے ساتھ گلوبل ٹریڈ کی ترقی کے لئے ایک ورکنگ گروپ کو تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا۔ یہ گروپ اگلے سال تک اپنی سفارشات مرتب کرکے رپورٹ پیش کرے گا کہ کس طرح تجارتی روابط میں فروغ ممکن ہے۔ اس ورکنگ گروپ کی سربراہی ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے سابق سربراہ پیٹر سدر لینڈ کو سونپی گئی ہے۔ اس کام میں ان کی معاونت نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے تجارتی امور کے پروفیسر جگدیش بھاگ وتی کریں گے۔ ان کے علاوہ چاروں ملکوں کے ماہرین کو بھی ورکنگ گروپ میں شامل کیا جائے گا۔ اس کا بھی امکان ہے کہ نئے ورکنگ گروپ میں عالمی تجارت کے دوہا راؤنڈ پر بھی سفارشات شامل کی جائیں۔ یورپی یونین نے عالمی ٹریڈ پر تعطل کے شکار دوہا راؤنڈ پر بات چیت کو اگلے سال مکمل کرنے کا عندیہ دے رکھا ہے۔
ملاقات میں دونوں لیڈروں نے کرنسی وار کو بھی گفتگو کا حصہ بنایا۔ کیمرون میرکل ملاقات میں یورپی تناظر میں عمومی طور پر اور برطانیہ و جرمنی کے حوالے سے خصوصی طور پر خارجہ امور پر بھی بات چیت کی گئی۔ اس میں افغانستان کے اندر پیدا شدہ سلامتی و سیاسی صورت حال کو خاص طور پر فوکس کیا گیا۔ اس کے علاوہ ایران سے ایک بار پھر اپیل کی گئی کہ وہ بات چیت کی راہ اپنا کر اپنے متنازعہ جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی خدشات کو دور کرے۔ دونوں لیڈروں نے اسرائیل اور فلسطین پر بھی زور دیا کہ وہ امن بات چیت کے ساتھ وابستہ رہ کر حل طلب معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کریں۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: افسر اعوان