نائجیریا: کشتی غرقاب، 76 افراد ہلاک
10 اکتوبر 2022نائیجیریا کے صدر محمدو بوہاری نے نو اکتوبر اتوار کے روز بتایا کہ ملک کے جنوب مشرقی حصے میں ایک کشتی کے پلٹ جانے کی وجہ سے 76 افراد ہلاک ہو گئے۔ ایک اندازے کے مطابق کشتی میں گنجائش سے زیادہ کم سے کم 85 افراد سوار تھے۔ یہ حادثہ جمعے کے روز ریاست عنبرا کے اس علاقے میں پیش آیا، جو سیلاب سے بری طرح تباہ ہوا ہے۔
’موسمیاتی بحران مجھے اندر سے کھا رہا ہے‘
سانحے کے بارے میں حکام کا کیا کہنا ہے؟
ملک کے صدر بوہاری کے دفتر نے جو بیان جاری کیا ہے، اس میں ان کے حوالے سے کہا گیا ہے: ''ریاست کے اوگبارو علاقے میں تیزی سے بڑھتے ہوئے سیلاب کے سبب مبینہ طور پر 85 افراد کو لے جانے والی ایک کشتی الٹ گئی۔ ہنگامی حالات سے نمٹنے والے اداروں نے 76 افراد کی ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کر دی ہے۔''
بیان کے مطابق صدر بوہاری نے متاثرہ علاقے میں فوری طور پر ایمرجنسی سروسز بھیجنے کا حکم دیا۔
نائجیرین دیہات پر مسلح افراد کے حملے، نوے سے زائد ہلاکتیں
اس سے قبل ہفتے کے روز حکام نے بتایا تھا کہ 10 افراد ہلاک اور 60 کے قریب لاپتہ ہیں۔ عنبرا میں ریاستی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے سربراہ نے بتایا تھا کہ 15 افراد کو بچا لیا گیا۔
برسات کا موسم تباہ کن سیلاب کی وجہ
نائجیریا میں حالیہ سیلاب میں اب تک 300 سے زائد افراد ہلاک اور ایک لاکھ سے بھی زیادہ اپنے گھروں میں محروم ہو چکے ہیں۔ ایمرجنسی سروسز کا کہنا ہے کہ سن 2012 کے بعد سے یہ ملک کا بدترین سیلاب ہے۔
نائیجریا میں توہین مذہب کے کیسز، عالمی توجہ کا مرکز
نائجیریا کی مجموعی طور پر 36 ریاستیں ہیں، جس میں اس برس 29 سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں اور عنبرا بھی انہیں میں سے ایک ہے۔ سیلاب کے سبب کم از کم نصف ملین لوگ زخمی ہونے، املاک کے نقصان یا دیگر مادی نقصان، جیسے مویشیوں اور زمینوں کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
نائجیریا: بم دھماکے میں 30 ہلاک، درجنوں زخمی
نائجیریا میں حفاظتی معیارات میں کمی، سمندری ٹریفک سے متعلق ضوابط کا احترام نہ کرنے، گنجائش سے زیادہ مسافروں کو سوار کرنے اور رفتار پر قابو نہ پانے کی وجہ سے اکثر کشتی ڈوبنے جیسے دیگر واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔
کووڈ 19 اور یوکرین کے خلاف روس کی جارحانہ جنگ کی وجہ سے بھی نائجیریا میں بہت سے مسائل پیدا ہو گئے ہیں اور اس وقت دیگر بے شمار بحرانوں کے ساتھ ہی خوراک کی کمی، قحط اور بھوک سے نمٹنے کے لیے بھی جدوجہد کر رہا ہے۔
کھیتوں اور فصلوں کو بھی سیلاب نے تباہ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے خوراک کی فراہمی پر بھی مزید دباؤ پڑا ہے۔
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)