1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائیجر میں صدارتی مدت میں توسیع کا تنازعہ

1 اگست 2009

نائیجر کے صدر ممادو تانجا کو آئين کے مطابق اس سال سبکدوش ہونا تھا۔ لیکن ان کے حامیوں نے ان کے عہدے ميں تين سال کی توسيع کی مہم چلائی ہے، جس سے ملک میں سياسی بحران پيدا ہوگیا ہے۔

https://p.dw.com/p/J1Vj
نایجر کے صدر ممادو تانجاتصویر: AP Photo

مغربی افريقہ کے ساحل زون کے ملک نائيجر کوکچھ ہی عرصہ پہلے تک ايک کامياب جمہوری ملک کی مثال کے طور پر ديکھا جاتا تھا۔ پچھلے دس برسوں ميں صدر ممادو تانجا کے تحت وہاں جمہوريت پھل پھول رہی تھی۔ اس سال کے آخر ميں انہيں، آئين کے مطابق سبکدوش ہونا تھا۔ ليکن ان کے حاميوں نے ان کے عہدے ميں تين سال کی توسيع کی مہم چلائی ہے، جس کے نتيجے ميں ملک میں سياسی بحران پيدا ہوگيا۔

نائيجرميں صدر ممادو تانجا کے حاميوں نے ان کے دوسرے دور صدارت ميں مزيد تين سال کی توسيع کی جو مہم چلائی ہے اس کے نتيجے ميں ملک کئی ماہ سے شديد سياسی بحران سے دوچار ہے۔ اب اس سے نکلنے کے لئے چار اگست کو آئين کو منسوخ کرنے اوران کے عہدے کی مدت ميں توسيع کے بارے ميں ريفرنڈم ہورہا ہے۔

Nicolas Sarkozy für zwei Tage in Afrika
نایجر کے صدر اپنے فرانسیسی ہم منصب نکولا سارکوزی کے ساتھتصویر: AP

نائيجر کے آئين کے تحت عہدہ صدارت کی مدت ميں صرف ايک بار توسيع ہوسکتی ہے۔ رياستی ميڈيا بارباران لوگوں کواظہارخيال کا موقع دے رہا ہے جن کا کہنا ہے کہ صدر ممادو کواپنے عظيم منصوبوں کی تکميل کے لئے مزيد وقت درکار ہے۔

تاہم اس کی مخالفت ميں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ اپوزيشن کی سب سے بڑی جماعت، شہری گروپ، ٹريڈ يونين تنظيميں، حتی کہ حکومتی اتحاد ميں شامل چھوٹی جماعتيں تک جمہوريت اور ريپبلک کے لئے اپنی قوتوں کو مربوط بنانے کی غرض سے متحد ہوچکی ہيں۔ اپوزيشن کے ترجمان سانی نے کہا کہ 1999ءکے أئين کے تحت صدر کو صرف ايک اور مدت کے لئے منتخب کيا جاسکتا ہے۔ آئين ميں يہ بھی لکھا ہے کہ کوئی صدرادوارصدارت کی تعداد کے حوالے سے آئين ميں ترميم نہيں کرسکتا۔ ان کی جماعت صدر کے عہدے کی مدت ميں اضافے کے سوال پر ريفرنڈم کے خلاف ہيں کيونکہ نائيجر کے آئين کی تشريح کا حق صرف آئينی عدالت کو ہے اور وہ اس ريفرنڈم کو غير قانونی قرار دے چکی ہے۔

ريفرنڈم کے مخالفين کا یہ بھی کہنا ہےکہ صدرممادو تانجا ایسا کرا کے، اپنے حلف صدارت کو توڑ رہے ہيں۔ تاہم ان کے حامی اس دليل کو رد کرتے ہيں۔ ان کا کہنا ہے کہ صدر صرف عوامی مطالبہ مان رہے ہيں۔ ان کی حامی تحريک کے ايک رہنما عبدالرحمان کا اس بارے میں کہنا ہے کہ صدر تانجا نے آئين کی قطعی خلاف ورزی نہيں کی ہے۔ آئین کی دفعہ نمبر اننچاس کے مطابق صدر کسی بھی امرپرعوام کی رائے معلوم کرا سکتا ہے۔ صدر قوم کی نمائندگی کرتا ہے کيونکہ اسے عوام نے منتخب کيا ہے۔ انہوں نے آئين توڑا نہيں ہے بلکہ ايک نيا آئين پيش کيا ہے۔

نئے آئين ميں صدر کو کہيں زيادہ اختيارات دئے گئے ہيں۔ نائيجر کی سابق نو آبادياتی طاقت فرانس کے صدرنکولا سارکوزی نے صدر ممادو کی حامی تحريک پرتنقيد کی ہے۔ ليکن ممادو تانجا صدارت کے منصب پر رہنے پر بضد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نائيجر کےعوام کے خادم ہیں اور ان کا کام بين الاقوامی رائے کی اطاعت کرنا نہيں ہے۔ نائيجر، فرانس کی ايٹمی اقتصاديت کے لئےاہم مادہ يورينيم فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: عدنان اسحاق