1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نارتھ سٹریم گیس پائپ لائن کی تعمیر شروع

7 اپریل 2010

وفاق روس سے مغربی یورپی ملکوں کو گیس کی برآمدات میں ماسکو کے یوکرائن کے ساتھ تنازعے کے سبب ماضی میں نظر آنے والے بار بار کے تعطل کے برعکس مستقبل میں توانائی کی اس فراہمی کی صورت حال یقینی طور پر بہتر ہو جائے گی۔

https://p.dw.com/p/MolZ
تصویر: AP

اب جرمنی اور روس کے درمیان نارتھ سٹریم کہلانے والی اس گیس پائپ لائن کی تعمیر شروع ہو گئی ہے، جس کے ذریعے مغربی یورپ کو توانائی کی یقینی ترسیل سے متعلق صورت حال کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ مختلف خبر ایجنسیوں نے سرکاری ملکیت میں کام کرنے والی روس کی بہت بڑی توانائی کمپنی گیس پروم کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے ماسکو سے اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ اربوں مالیت کے اس منصوبے پر کام کا آغاز بحیرہ بالٹک کے پانیوں کے نیچے منگل کے روز اولین گیس پائپ بچھائے جانے کے ساتھ ہو گیا ہے۔

BdT Deutschland 12.02.2008 Rohre für Ostsee-Pipeline
نارتھ سٹریم گیس پائپ لائن کی تعمیر شروعتصویر: AP

نارتھ سٹریم نامی اس عظیم تر انرجی پروجیکٹ کی تیاری کئی سال تک جاری رہی اور منصوبے پر کام کے آغاز کے بعد اس کی باقاعدہ افتتاحی تقریب اب اسی ہفتے متوقع ہے۔ قریب سات ارب یورو کی لاگت سے اس منصوبے کے تحت گیس کی روسی برآمدات روس میں وائبورگ سے بحیرہ بالٹک کے جرمن ساحلی علاقے میں گرائفس والڈ تک پہنچائی جائیں گی۔

روس سے شروع ہو کر فن لینڈ، سویڈن اور ڈنمارک کے راستے جرمنی پہنچنے والی یہ پائپ لائن 1220 کلومیٹر طویل ہو گی۔اس منصوبے کی تیاری کے مراحل کے دوران بہت سی ماحول پسند تنظیموں نے اس کی اس بنا پر مخالفت کی تھی کہ یہ پروجیکٹ اپنی سینکڑوں کلومیٹر طویل پائپ لائن کے ذریعے خاص طور پر بحیرہ بالٹک کے علاقے میں قدرتی ماحولیاتی نظاموں کی تباہی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔اس سلسلے میں ماہرین نے ممکنہ طور پر زیر سمندر کئی نباتاتی اقسام کو لاحق خطرات کا ذکر بھی کیا تھا۔

ماسکو میں گیس پروم کے ذرائع کے مطابق اس منصوبے پر کام کے آغاز کے بعد اس کی باقاعدہ افتتاحی تقریب آئندہ جمعہ کو ہو گی، جس میں روسی صدر دیمیتری میدویدیف بھی شرکت کریں گے۔ یہ منصوبہ روسی ادارے گیس پروم اور جرمنی کے دو بڑے اداروں BASF-Wintershall اور E.On Ruhrgas کے علاوہ ہالینڈ کی کمپنی Gasunie کے اشتراک عمل سے مکمل کیا جائے گا۔

نارتھ سٹریم کے تحت بحیرہ بالٹک کی تہہ میں بچھائی جانے والی یہ پائپ لائن روس، فن لینڈ، سویڈن ،ڈنمارک اور جرمنی کی سمندری حدود سے گزرے گی۔ اس کے علاوہ یہی پائپ لائن فن لینڈ کے اقتصادی زون میں 375 کلومیٹر کے فاصلے تک زیر زمین بھی بچھائی جائے گی۔

گیس پروم کے ذرائع کے بقول اس منصوبے پر پوری رفتار سے کام اسی سال شروع ہو جائے گا۔ مغربی یورپی ملک اپنی گیس کی جملہ ضروریات کا ایک چوتھائی حصہ روسی درآمدات سے پورا کرتے ہیں۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت : عابد حسین