نازی جبری کيمپ کے خاتمے کی تقريبات
27 جنوری 2011جرمن صدر کرسٹيان وولف 66 سال قبل ausschwitz کے جبری کيمپ کی سوويت فوج کے ہاتھوں رہائی کی ياد ميں ہونے والی تقريب ميں شرکت کے لئے پولینڈ پہنچ چکے ہيں۔ اس جبری کيمپ ميں ہٹلر کے دور ميں نازيوں نے تقريباً 15 لاکھ افراد کو موت کے گھاٹ اتارا تھا۔ ان ميں سے اکثريت يہوديوں کی تھی۔ يہ کيمپ، پوری دنيا کے لئے دہشت گردی، قتل عام اور ہولو کاسٹ کی علامت بن چکا ہے۔
جرمن صدر کے پولينڈ کے دورے ميں اس بدنام زمانہ جبری کيمپ کے زندہ بچ جانے والے قيديوں ميں سے چند، جرمنی کے يہوديوں کی مرکزی کونسل کے صدر ڈيٹر گراؤ من، جرمنی کی خانہ بدوش روما اور سنتی برادری کی مرکزی کميٹی کے چيرمیئن رومانی روز، اور يہودی عالمی کانگريس کے نمائندے بھی اُن کے ہمراہ ہيں۔
auschwitz کے جبری کيمپ کے متاثرين کی ياد ميں آج پولينڈ ميں ہونے والی سرکاری تقريب ميں جرمنی کے پہلے صدر کے طور پر شرکت کرنے والے کرسٹيان وولف اس تقريب ميں ايک تقرير بھی کريں گے۔ اس سے پہلےانہوں نے پولينڈ کے صدر برونسلاو کوموروسکی کے ساتھ auschwitz کے نوجوانوں کے بين الاقوامی سينٹر ميں نازی مظالم کا شکار ہو نے والے اس کيمپ کے سابق قيديوں اور جرمن اور پولستانی نوجوانوں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ اس ساری بربريت کا اندازہ مجھے جوانی ميں ايک دستاويزی فلم ديکھنے سے ہوا جس کے نتيجے ميں جرمنی ميں ايک زبردست بحث بھی چھڑ گئی تھی۔‘‘
جرمن صدر نے پولينڈ روانہ ہونے سے قبل کہا کہ ہر نسل کو نئے سرے سے خود سے يہ پوچھنا چاہيے کہ تہذيب کو مسخ کرنے والا يہ سانحہ کس طرح ممکن ہو سکا اور يہ کہ ہم اسے آئندہ پيش آنے سے کس طرح روک سکتے ہيں۔
اسرائيل کے وزيزاعظم نيتن ياہو نے اس موقع پر کہا ہے کہ يہود دشمنی کی نئی شکلوں کو روکنے کے لئے کوششوں ميں اضافہ کيا جائے۔ انہوں نے اسرائيلی پارليمان کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہيں دنيا سے يہ اميد ہے کہ وہ اس سے سبق سيکھے اور زبان اور عمل سے يہود دشمنی کا مقابلہ کرے۔
آج اس موقع پر جرمن پارليمان سے پہلی مرتبہ جرمنی کی سنتی اور روما برادری کے ايک نمائندے نے بھی خطاب کيا۔ سونی وائس جو آج 73 برس کے ہيں اُس وقت بچے تھے اور وہ نازيوں سے چھپ کر ہالينڈ فرار ہوگئے تھے۔ ليکن اُن کے والدين اور بھائی بہنوں کو auschwitz کے جبری کيمپ ميں قيد اور اذيتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اندازہ ہے کہ نازی دور ميں يورپ ميں تقريباً پانچ لاکھ روما اور سنتی خانہ بدوشوں کو بھی جبری کيمپوں ميں موت کا نشانہ بنايا گيا۔
رپورٹ: شہاب احمد صدیقی
ادارت: کشور مصطفیٰ