ناوالنی کو علاج کی اجازت دی گئی تھی، پوٹن
23 اکتوبر 2020روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ روسی حکام قانونی طور پر ناوالنی کو کومے کی حالت میں بیرون ملک جانے سے روک سکتے تھے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اجازت نہ دیتے تو وہ اُس وقت ملک سے باہر نہیں جا سکتے تھے جب وہ بے ہوشی کی حالت میں تھے۔ صدر پوٹن نے ان خیالات کا اظہار ایک انٹرویو میں کیا۔
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ روس پر پابندی عائد کرنے پر متفق
سابق جرمن چانسلر شروئڈر کی حیثیت پوٹن کے پیادے کی سی ہے، ناوالنی
پوٹن نے مزید واضح کیا کہ جب ناوالنی بے ہوش ہو گئے تھے، تب ان کی اہلیہ یولیا نے انہیں بیرونِ ملک علاج کی خاطر لے کر جانے کی خواہش کا اظہار ایک خط میں کیا تھا۔ روسی صدر کے مطابق انہوں نے خط دیکھنے کے بعد ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے دفتر استغاثہ کو فوری طور پر ناوالنی کو بیرون ملک لے کر جانے کا اجازت نامہ جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔
یہ باتیں پوٹن نے ملکی ٹیلی وژن پر نشر ہونے والی ایک ویڈیو کانفرنس میں کی ہیں۔ جمعرات بائیس اکتوبر کو نشر کی جانے والی اس ویڈیو کانفرنس کا انتظام ماسکو میں قائم ایک تھنک ٹینک والدائی ڈسکشن کلب نے کیا۔ اس گفتگو میں پوٹن نے واضح طور پر کہا کہ ریاستی حکام نے ناوالنی کو زہر دیا ہوتا تو پھر انہیں بیرون ملک علاج کی خاطر جانے کی اجازت بھی نہ دی جاتی۔ روسی لیڈر نے ایک مشترکہ ٹیم کے ذریعے اس زہر دیے جانے کے واقعے کی انکوائری کرانے کو بھی تجویز کیا۔ پوٹن کے مطابق انکوائری ٹیم میں فرانس، سویڈن اور جرمنی کے ماہرین شامل کیے جائیں۔
دوسری جانب چوالیس برس کے الیکسی ناوالنی رواں برس اگست میں سائبیریا کے شہر ٹومسک سے واپس ماسکو جاتے ہوئے اچانک بے ہوش گئے تھے۔ انہیں فوری طور لینڈنگ کے بعد اومسک شہر کے ہسپتال پہنچایا گیا تھا۔ ان کے ساتھیوں نے اہلکاروں پر تاخیر سے علاج فراہم کرنے کا الزام بھی لگایا کہ وہ اپوزیشن لیڈر کی زندگی بچانے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے تھے۔ اجازت ملنے کئے بعد ایک جرمن غیر حکومتی تنظیم سینیما برائے پیس نے روسی رہنما کو سائبیریا کے شہر سے بے ہوشی کی حالت میں نکال کر جرمن دارالحکومت پہنچایا۔ اس غیر حکومتی تنظیم کو ہالی ووڈ کے کئی اہم اداکاروں کا تعاون حاصل ہے۔
برلن کے جدید شاریٹے ہسپتال میں الیکسی ناوالنی کا فوری علاج کیا گیا۔ وہ بظاہر ہسپتال سے ڈسچارج کر دیے گئے ہیں لیکن ان کا علاج ابھی بھی جاری ہے۔ ان کے خون کے کلینیکل تجزیے جرمنی کے علاوہ سویڈن اور فرانس میں بھی کیے گئے اور سبھی میں یکساں بات نمایاں تھی کہ ناوالنی کو اعصابی نظام معطل کرنے والا زہر نوویچوک دیا گیا تھا۔ اس تناظر میں ماسکو حکومت کو جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کے دباؤ کا بھی سامنا ہے۔
ع ح، ع ت (اے پی، روئٹرز)