نایاب گلابی ہیرا 50 ملین ڈالر میں فروخت
15 نومبر 2018’دا پِنک لےگیسی‘ نامی یہ ہیرا کسی زمانے میں ’اوپن ہائمر خاندان‘ کی ملکیت ہوتا تھا۔ یہ خاندان ہیرے تلاش کرنے والی ایک کمپنی کا مالک تھا۔ اب یہ ہیرا امریکی لگژری برینڈ ہیری وِنسٹن کے پاس چلا گیا ہے، جو سوئٹرز لینڈ کے مشہور ادارے ’سوئس سواچ گروپ‘ کا حصہ ہے۔ یورپ کے مشہور نیلام گھر کرسٹیز کے سربراہ فرانکوئس کوریل کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’فی قیراط دو اعشاریہ چھ ملین ڈالر ادا کیے گئے ہیں۔ گلابی ہیروں کی دنیا میں فی قیراط قیمت کے حوالے سے یہ ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔‘‘ اس میں فیس اور کمیشن بھی شامل ہیں۔
کوریل کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا، ’’یہ پتھر میرے لیے ہیروں کا لیونارڈو داوینچی ہے۔‘‘ تقریبا انیس قیراط کا یہ قیمتی ہیرا ایک صدی پہلے جنوبی افریقہ کی ایک کان سے ملا تھا، جسے سن انیس سو بیس کی دہائی میں تراشا گیا تھا اور اس کے بعد سے اسے تبدیل نہیں کیا گیا۔
اس نایاب ہیرے کی خریداری کے فورا بعد ہی اسے ’ونسٹن پِنک لےگیسی‘ کا نام دے دیا گیا ہے۔ کرسٹیز انٹرنیشنل کے جیولری ہیڈ راہول کاڈاکیا کا اس حوالے سے کہنا تھا، ’’یہ دنیا کے سب سے بہترین ہیروں میں سے ایک ہے۔‘‘
درجہ بندی کے لحاظ سے یہ نایاب ہیرا ’فینسی وِیوِڈ‘ درجے کا حامل ہے۔ یہ درجہ رنگ کی شدت اور ہیرے کے اعلیٰ ترین معیار کو دیکھتے ہوئے ہی دیا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال ہیرے کی کانوں سے جتنے بھی ہیرے نکلتے ہیں، ان میں سے محض ایک فیصد قیمتی پتھر ہی گلابی رنگ کے ہوتے ہیں اور زیادہ تر گلابی ہیروں کا وزن ایک قیراط سے کم ہی ہوتا ہے۔
ا ا / ش ح (اے ایف پی)