نواز شريف پر تيسری فرد جرم بھی عائد
20 اکتوبر 2017بروز جمعہ دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ فلیگ شپ انویسٹمینٹ ریفرنس پر کارروائی کرتے ہوئے نواز شریف کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ان الزامات کے مطابق شريف سن 2007 سے سن 2014 تک ’ايف زيڈ ای کيپيٹل‘ کے چيئرمين تھے۔ انہيں پاکستانی سپريم کورٹ نے ايک غير ملکی کمپنی کے ساتھ منسلک رہنے پر جولائی ميں نا اہل قرار دے ديا تھا۔
تين مرتبہ پاکستان کے وزير اعظم کا عہدہ سنبھالنے والے سرسٹھ سالہ نواز شريف کے وکيل ذاکر خان نے شريف کے خلاف الزامات مسترد کر ديے ہيں۔ سابق وزير اعظم شريف نے خود بھی الزامات مسترد کيے ہيں۔ وہ آئندہ ہفتے پاکستان واپس جائيں گے اور مقدمے کا سامنا کريں گے۔
جمعرات کے دن بھی اس عدالت نے بدعنوانی سے متعلق دو کیسوں پر نواز شریف کے خلاف فرد جرم عائد کر دی تھی۔ نواز شریف اس وقت لندن میں ہیں، جہاں ان کی اہلیہ کا علاج جاری ہے۔
عدالت کی آئندہ سماعت چھبيس اکتوبر کو ہو گی، جس ميں نواز شريف اور ان کے خاندان کے ديگر ارکان کے خلاف تمام رنفرنسز پر عدالتی کارروائی ہو گی۔