نواز شریف احتساب عدالت میں پیش
26 ستمبر 2017پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اس سال 28 جولائی کو ملک کی سپریم کورٹ نےپاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزارت عظٰمی کے عہدے سے نااہل کر دیا تھا۔ نواز شریف آج منگل کے روز احتساب عدالت میں پیشی سے ایک دن قبل ہی برطانیہ سے پاکستان پہنچے تھے۔ سابق وزیر اعظم لندن اپنی بیمار اہلیہ سے ملنے گئے تھے۔
نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت 2 اکتوبر کو نواز شریف کے خلاف مالی بد عنوانیوں سے متعلق تین مقدمات کا فیصلہ سنا سکتی ہے۔
عدالت میں پیشی کے دوران مسلم لیگ کے کارکنان نے نواز شریف کے حق میں نعرے لگانا شروع کر دیے جس پر عدالت کے جج محمد بشیر ناراض بھی ہوئے اور تین مرتبہ پاکستان کے وزیر اعظم رہنے والی شخصیت نواز شریف کو کہا کہ وہ عدالت سے چلے جائیں کیوں کہ عدالت میں ان کی نمائندگی کرنے کے لیے ان کے وکیل موجود ہیں۔
پاکستانی اخبار ڈان کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی تفصیلات کے مطابق عدالت نے نواز شریف کو 2 اکتوبر کو عدالت میں طلب کر لیا ہے اور ساتھ ہی ان کے بچوں حسن، حسین ، مریم اور داماد کیپٹن صفدر کے خلاف گرفتاری کے قابل ضمانت وارنٹس بھی جاری کر دیے ہیں۔ ڈان اخبار کی ویب سائٹ کے مطابق عدالت نے ان سب کو ضمانت حاصل کرنے کے لیے دس لاکھ کے بانڈ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔