نيويارک ميں کانفرنس: پاکستان کے سيلاب زدگان کی امداد ميں اضافہ
20 ستمبر 2010جرمنی نے اقوام متحدہ کے جنرل سيکريٹری بان کی مون کی طرف سے سيلاب کی زد ميں آئے ہوئے پاکستان کی امداد ميں اضافے کی اپيل پر پاکستان کی امداد ميں 10 ملين يورو کا اضافہ کرديا ہے۔جرمنی کے ترقياتی امداد کے وزير ڈرک نيبل نے نيويارک ميں پاکستان کی امداد کے بارے ميں ہونے والی ايک کانفرنس ميں کہا کہ اس طرح سيلاب زدہ پاکستان کے لئے جرمنی کی امداد 35 ملين يورو تک پہنچ گئی ہے۔
نيبل نے نے کہا کہ پاکستان کے اکثر علاقوں منں سيلاب کا پانی اترجانے کے باوجود مختصر اور درميانی مدت کے اعتبار سے اس قدرتی آفت کے اثرات کا صحيح اندازہ لگانا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے پاکستانی اپنی بنيادی ضرورت کی اشيا سے بھی محروم ہوچکے ہيں اور اُنہيں کئی مہينوں تک بيرونی امداد کی ضرورت ہوگی۔ جرمن وزيز خارجہ گيڈو ويسٹر ويلے نے کہا کہ ہنگامی امداد کے علاوہ ايسے اقدامات بھی ضروری ہيں جن سے اس تباہی کے بعد پاکستانی اقتصاديت مستحکم ہوسکے۔
اقوام متحدہ کے جنرل سيکريٹری بان کی مون نے نيويارک ميں عالمی برادری سے پاکستان کی مدد کی پرزور اپيل کی۔ اُنہوں نے نيويارک ميں پاکستان کی امداد کے اس خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سيلاب ايک عالمگير تباہی اور ايک عالمگير چيلنج ہيں اور يہ علمی اتحاد اور يکجہتی کے لئے بھی چيلنج ہيں۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کا استحکام پوری دنيا کے لئے اہم ہے۔
اقوام متحدہ نے پچھلے ہفتے جمعہ ہی کو اپنی تاريخ ميں چندوں کی اپيل کا سب سے بڑا پروگرام شروع کرتے ہوئے عالمی برادری سے کہا تھا کہ وہ اگلے 12مہينوں کے دوران پاکستان کے سيلاب زدگان کے لئے دو ارب ڈالر کے چندے مہيا کرے۔ اس طرح اقوام متحدہ نے اگست کے شروع ميں پاکستان کے لئے مدد کی رقم کی جوپہلی اپيل کی تھی اب اُس نے اسے چارگنا کرديا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق سيلاب سے 20 ملين سے زائد پاکستانی متاثر ہوئے ہيں۔اقوام متحدہ کے نمائندے مسلسل يہ شکايت کررہے ہيں کہ عالمی برادری کی طرف سے پاکستان کو بہت سست رفتار سے مدد دی جارہی ہے۔
نيويارک ميں پاکستان کی امداد کے بارے ميں ہونے والے اس اجلاس ميں جرمنی کے علاوہ دوسرے ممالک نے بھی پاکستان کی امداد ميں اضافہ کرنے کا اعلان کيا۔ برطانيہ نے اپنی امداد بڑھا کر 210 ملين ڈالر کردی ۔ امريکہ اور يورپی يونين اب 350 ملين ڈالر دے رہے ہيں۔سعودی عرب 345 ملين ڈالر اور ايران 100 ڈالر مدد دے رہا ہے۔
رپورٹ: شہاب احمد صديقی
ادارت: مقبول ملک