1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نِکی مناج جدہ میں، سوشل میڈیا پر طوفان

5 جولائی 2019

امریکی ریپر نِکی مناج رواں ماہ انتہائی قدامت پسند ملک سعودی عرب میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے والی ہیں، تاہم سوشل میڈیا پر اس معاملے پر ایک زبردست بحث جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/3Lccv
USA MTV Video Music Awards - Nicki Minaj
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Sayles

سعودی عرب میں کئی دہائیوں سے تفریح کی سرگرمیوں پر پابندی رہی ہے، لیکن حالیہ کچھ عرصے میں وہاں نہ صرف ان پابندیوں میں نمایاں نرمی دیکھنے میں آئی ہے بلکہ مختلف مغربی گلوکار اور اداکار وہاں کانسرٹ بھی منعقد کر رہے ہیں۔

مناج اپنے گیتوں میں ذومعنی اور کبھی کبھی تو عریاں زبان تک استعمال کرتی ہیں جب کہ ان کی ویڈیوز جنسی رغبت سے بھرپور ہوتی ہیں۔ مناج 18 جولائی کو مغربی سعودی شہر جدہ میں مقامی ثقافتی فیسٹیول میں شریک ہوں گی۔ انہوں نے اپنی شرکت کا اعلان اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا۔

مارایا کیری کی سعودی عرب میں پرفارمنس، اتنا واویلا کیوں؟

نیٹ فلیکس نے سعودی عرب کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے

سعودی عرب میں بین الاقوامی فنکاروں کی دلچسپی

جدے میں جاری اس ثقافتی فیسٹیول میں برطانوی موسیقار لیام پائن اور امریکی ڈی جے سٹیو اوکی سمیت مناج کی پرفارمنس ایم ٹی وی پر نشر کی جائے گی۔

اس فیسٹیول کے منتظم رابرٹ کوئرکے کے مطابق، ''مناج سوشل میڈیا پر بہت متحرک ہوں گی۔ وہ جدہ میں اسٹیج پر فن کا مظاہرہ کرنے سے لے کر اپنے ہوٹل تک سے متعلق پوسٹ کرتی نظر آئیں گی۔

ایک مقامی اخبار سے بات چیت میں ان کا مزید کہنا تھا، ''سب کو معلوم ہو جائے گا کہ نِکی مناج سعودی عرب میں اتر چکی ہیں۔‘‘

سعودی عرب میں الکوحل پر پابندی ہے جب کہ سخت سماجی روابط نافذ ہیں، تاہم شہزادہ محمد بن سلمان نے ملک میں کئی شعبوں میں سماجی آزادی سے متعلق اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ اسی تناظر میں وہاں نئے سنیما گھر بھی تعمیر ہو رہے ہیں، کانسٹرٹس کا اہتمام بھی ہو رہا ہے اور کھیلوں کے مقابلے بھی منعقد ہو رہے ہیں۔

نِکی مناج کی پرفارمنس سے متعلق خبر سعودی عرب میں نہایت تیزی سے پھیل گئی۔ سعودی عرب کی آبادی کا قریب دو تہائی تیس برس سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے، جن میں سے زیادہ تر افراد نے اس خبر کا خیرمقدم کیا۔ ایک سعودی سوشل میڈیا صارف نے تو اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا، ''میرا خواب پورا ہو گیا۔‘‘

تاہم اس خبر پر قدامت پسندوں کی جانب سے سخت تنقید بھی سامنے آ رہی ہے۔

ایک سعودی سوشل میڈیا صارف خاتون نے ٹوئٹر پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا، ''وہ (مناج) تیار ہے کہ اپنی پشت تھرکائے اور اس کے گیت فقط جنسی رغبت سے متعلق ہیں۔ پھر یہاں مجھے کہتے ہیں کہ میں عبایا  پہنوں۔ یہ کیا بکواس ہے۔‘‘

ع ت، ک م (اے ایف پی، اے پی)