نیتن یاہو نے صورتحال بگڑنے کی دھمکی دے دی
11 فروری 2018ہفتہ 10 فروری کو شامی سر زمین پر ایک اسرائیلی F-16 جنگی طیارہ مار گرائے جانے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے شام کے ساتھ لگنے والی اپنی سرحد پر صورتحال میں نئی کشیدگی سے متنبہ کیا ہے۔ نیتن یاہو کے مطابق اسرائیل امن کے لیے کوشاں رہے گا مگر وہ کسی بھی حملے کی صورت میں اپنا دفاع کرے گا۔
شام میں ایک جنگی مشن سے لوٹنے والے اسرائیلی جنگی طیارے کو اسرائیل اور شام کی مشترکہ سرحد کے قریب نشانہ بنایا گیا۔ اس طیارے کے دونوں پائلٹ طیارے سے نکلنے میں کامیاب رہے تاہم ان میں سے ایک شدید زخمی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتین یاہو کا مزید کہنا تھا کہ ایران شامی سر زمین استعمال کرتے ہوئے اپنے اعلان کردہ مقصد یعنی اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے اسرائیل پر حملہ کرنا چاہتا ہے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق شامی سر زمین پر موجود ایرانی بیس سے بھیجے گئے ایک ایرانی ڈرون طیارے نے اسرائیلی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی جس کے جواب میں اسرائیلی طیاروں نے شام میں ایرانی اور شامی اہداف کو نشانہ بنایا۔ اسی مشن سے لوٹتے ہوئے اسرائیلی جنگی طیارہ تباہ ہوا۔ اس طیارے کی تباہی کے بعد اسرائیل نے ہفتہ 10 فروری کو شام میں مزید حملے کیے ہیں۔
ایران نے اسرائیل کے اس بیان کو غلط اور مضحکہ خیز قرار دیا ہے کہ کسی ایرانی ڈرون نے اسرائیلی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔
اسرائیلی انٹیلیجنس کے وزیر نے اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ شام میں موجود ایرانی اہداف کو نشانہ بنا کر یہ واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیل اپنی سرحد کے قریب ایرانی فوجی موجودگی برداشت نہیں کرے گا۔ کاٹز کے مطابق ایران کو یہ ہضم کرنے اور سمجھنے میں وقت لگے گا کہ حملوں کا نشانہ بنائے گئے اہداف کے بارے میں اسرائیل کو کیسے معلوم ہوا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق ان حملوں میں چار ایرانی اور آٹھ شامی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیل کے حق دفاع کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، امریکا
امریکا نے اس صورتحال پر اسرائیل کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیتھر نوئرٹ کے مطابق امریکا ’’اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔‘‘ نوئرٹ کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے جانتے بوجھتے صورتحال خراب کرنے کی کوشش اور علاقے میں اپنی طاقت اور اثر و رسوخ بڑھانے کے عزم نے یمن سے لے کر لبنان تک پورے خطے کے عوام کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا ٹیلی فونک رابطہ
اسرائیل کی جانب سے شام میں کیے جانے والے تازہ حملوں کے تناظر میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے۔ روسی نیوز ایجنسی انٹرفیکس کے مطابق روسی صدر نے اسرائیلی وزیر اعظم سے کہا کہ ایسے اقدامات سے گریز کی ضرورت ہے کہ جو علاقے میں نئی کشیدگی کی وجہ بنیں۔
بینجمن نیتن یاہو کے مطابق انہوں نے روسی صدر کو اسرائیل کے اس ارادے سے آگاہ کیا کہ وہ کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کرے گا اور شام میں ایرانی فوجی موجودگی کو برداشت نہیں کرے گا۔
شام میں کشیدگی میں فوری اور غیر مشروط کمی لائی جائے، انتونیو گوٹیریش
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریش نے بھی شام میں پیدا ہونے والی تازہ کشیدگی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفان ڈوجیرِک کے مطابق سیکرٹری جنرل نے شام میں پیدا شدہ کشیدگی کے فوری اور غیر مشروط خاتمے پر زور دیا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل نے کھلے عام تسلیم کیا ہے کہ وہ شام میں تنازعے کے آغاز سے ہی ایسے اہداف کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے جو اس کے خیال میں ایرانی ملٹری پوزیشنز ہیں۔