نیتن یاہو کو ایک بار پھر حکومت بنانے کی دعوت
6 اپریل 2021منگل چھ اپریل کو ایک بیان میں صدر روون ریِولن نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ اس وقت متوقع امیدواروں میں سے کوئی بھی اس پوزیشن میں ہے کہ پارلیمان کا اعتماد حاصل کر سکے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ منتخب ارکان سے مشاورت کے بعد واضح ہے کہ وزیراعظم بینجمن نیتن یاہوکو دوسرے پر معمولی اکثریت حاصل ہے۔
اسرائیلی صدر نے مزید کہا کئی لوگوں کی رائے ہے کہ ایک ایسے امیدوار کو حکومت بنانے کی دعوت نہیں دینی چاہییے جسے عدالت میں کرپشن کیسز کا سامنا ہو تاہم انہوں نے کہا کہ قانون میں اس کی گنجائش موجود ہے کہ جب تک مقدمات کا فیصلہ نہیں ہوتا وہ اس عہدے پر کام کر سکتے ہیں۔
صدر کے مطابق اسرائیل کی 120 رکنی پارلیمان میں 52 ارکان نے بینجمن نیتن یاہوکی حمایت کی ہے۔
71 سالہ بنجمن نیتن یاہو بارہ سال سے اقتدار میں رہے ہیں اور سب سے زیادہ عرصہ اسرائیل کے وزیراعظم رہنے والے سیاستدان ہیں۔ ان کے پاس ایک مخلوط حکومت کے قیام کے لیے دوسری جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے اب 28 دن کا وقت ہے۔
بینجمن نیتن یاہو کو کرپشن، فراڈ اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کا سامنا ہے۔ وہ خلاف قانون کوئی بھی کام کرنے سے انکار کرتے ہیں۔
اسرائیل میں پچھلے دو سال کے دوران چار بار عام انتخابات منعقد ہوچکے ہیں۔
ملک میں متناسب نمائندگی کے اصول پر الیکشن ہوتے ہیں، جس کے باعث بعض اوقات کوئی بھی ایک جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کرپاتی۔ اسرائیل میں پچھلے چار الیکشن سے یہی ہوتا آیا ہے۔ ملک میں عوامی مینڈیٹ 13 چھوٹی بڑی پارٹیوں میں منقسم ہے جبکہ نیتن یاہوکے سیاسی مخالفین کسی طور ان کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کے حق میں نہیں۔