1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیو یارک میں اب پلاسٹک بیگ مفت نہیں ملیں گے

عدنان اسحاق6 مئی 2016

امریکی شہر نیو یارک کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ خریداری کے دوران آئندہ سے پلاسٹک بیگ مفت میں نہیں دیے جائیں گی۔ سٹی کونسل کے مطابق اس اقدام کا مقصد تحفظ ماحول کا خیال کرتے ہوئےشہر میں کوڑا کرکٹ کو کم کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IjC6
تصویر: Getty Images

نیو یارک میں ہزاروں لوگ خریداری کے دوران پلاسٹک بیگ استعمال کرتے ہیں۔ زیادوہ تر دکانوں پر یہ بیگ مفت دیے جاتے ہیں۔ شہر کے نکاسی آب کے محکمے کے مطابق ہر سال ایسے دس ارب بیگز استعمال کے بعد کچرے کی نذر کر دیے جاتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہر منٹ پر تقریباً انیس ہزار بیگز پھینکے جاتے ہیں۔ اس صورتحال کودیکھتے ہوئے اب نیو یارک کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر پلاسٹک بیگ کے عوض پانچ سینٹ وصول کیے جائیں گے۔ اس طرح اس شہر کے باسیوں کی ایسے بیگز سے جان چھوٹ جائے گی، جو باسہولت کے ہونے کے ساتھ ساتھ ماحول کے لیے انتہائی مضر ہیں۔

Plastiktüten
تصویر: Fotolia/pandore

سٹی کونسل نے اس بارے میں پیش کی جانے والی تجویز کو جمعرات کو ہی منظور کرتے ہوئے دکانداروں اور دیگر تاجروں کو اپنے اس فیصلے سے آگاہ کر دیا تھا۔ اس طرح ماحول دوست کاغذ کے بنے ہوئے بیگز بھی پانچ سینٹ میں فروخت کیے جائیں گے۔ اس بیان میں یہ واضح بھی کیا گیا ہے کہ یہ رقم ٹیکس نہیں ہے بلکہ ان بیگز کی فروخت سے ہونے والی آمدنی دکاندر اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔

اس اقدام کے حامی افراد کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے بعد نیو یارک کے شہری پلاسٹک بیگ کے استعمال سے پہلے سوچ بچار کرنے پر مجبور ہوں گے اور اس سے یہ بھی ہو سکتا ہے کہ لوگ خریداری کے لیے گھر سے ہی بیگ اپنے ساتھ لے کر جائیں۔ اس طرح پلاسٹک کی وجہ سے پھیلنے والی آلودگی میں واضح کمی واقع ہو گی۔ تاہم دوسری جانب اس پیش رفت کے مخالفین کا کہنا ہے کہ انہیں یہ سمجھ نہیں آ رہا کہ ایک ایسے شہر میں جہاں گاڑی کی بجائے پیدل ہی خریداری کرنا پڑتی ہے، اس فیصلے پر عمل درآمد کیسے ممکن ہو گا؟