نیوزی لینڈ کےخلاف پاکستانی ٹیم کا پلڑا بھاری، سلمان بٹ
7 مارچ 2011پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ اپنی پامال حسرتوں کے ساتھ بھی پاکستانی ٹیم کی عالمی کپ میں کارکردگی کو سراہتے ہیں۔ سلمان کہتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم درست حکمت عملی کے ساتھ ورلڈ کپ جیت سکتی ہے۔ لاہور میں ڈوئچے ویلے کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ ٹیم نے اب تک توقعات سے بڑھ کر کارکردگی دکھائی ہے تاہم ابتدائی تینوں میچوں میں بیٹنگ کے شعبے میں مصباح الحق اور یونس خان کے علاوہ کسی دوسرے کھلاڑی نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا۔ دیگر کھلاڑیوں کو بھی اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا۔
سلمان بٹ پالیکلے کے معرکے میں بھی پاکستان کو ہی فیورٹ قرار دیتے ہیں۔ سلمان کے بقول آن پیپر اور ریکارڈ دونوں اعتبار سے پاکستان نیوزی لینڈ سے بہتر ٹیم ہے۔ نیوزی لینڈ نے جاری ایونٹ میں صرف ایک بڑا میچ آسٹریلیا سے کھیلا ہے، جس میں اسے شکست ہو گئی جبکہ پاکستان اپنا بڑا میچ سری لنکا کے خلاف جیتا ہے۔
کینڈی کے مضافات میں واقع پالیکے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں پہلی مرتبہ بین الاقوامی میچ کا انعقاد ہو رہا ہے۔ ریڈیو ڈوئچے ویلے نے جب پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مینجر انتخاب عالم سے پوچھا کہ سطح سمندر سے سینکڑوں فٹ بلندی پرایک اجنبی شہر کے اجنبی حالات میں کیویز سے مقابلہ کیسا رہے گا ؟ توانتخاب عالم کا کہنا تھا کہ’’ ہم تین دن سے یہاں پریکٹس کر رہے ہیں اس لیےاب یہ گراؤنڈ ہمارے لئےاجنبی نہیں۔ یہاں اچھی سہولتیں ہیں‘‘۔ انتخاب عالم کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف حالیہ ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز جیتنے کے بعد ٹیم کو ان پر نفسیاتی برتری حاصل ہے اورکینڈی کی پچ بھی پاکستان لئے زیادہ سازگار ہوگی۔
اس سوال کے جواب میں کہ کینیڈا کے خلاف کولمبو میں184رنز پر آﺅٹ ہونے والی پاکستانی بیٹنگ لائن اپ نیوزی لینڈ کی بالنگ کا سامنا کرنے کے لئے کتنی تیار ہے؟ انتخاب عالم کا کہنا تھا ’’ہمارے بیٹسمین کولمبو میں گھبرائے نہیں تھے وہاں پچ مشکل تھی جبکہ کینڈی کی پچ بیٹنگ کے لئے زیادہ اچھی ہوگی‘‘۔
ورلڈ کپ میں اوپنرز کی ناکامی پاکستان کے لئے درد سر بنی ہوئی ہے۔ محمد حفیظ اور احمد شہزاد کے ٹورنامنٹ کے تین میچوں میں بالتریب52 اور26 رنزبنانے پر ملکی ذرائع ابلاغ کڑی نکتہ چینی کر رہے ہیں۔ سلمان بٹ بھی احمد شہزاد کی جگہ کامران اکمل سے اوپن کروانے کے حامی ہیں۔ سلمان کے مطابق بھارت یا سری لنکا کی وکٹوں پر چھ بیٹسمین کافی ہیں اس لیے ایک اوپنرکم کرکے ٹیم میں اضافی بالر شامل کیا جائے کیونکہ بڑے میچ ان وکٹوں پر بالنگ ہی جتوائے گی۔
انتخاب عالم سے جب پو چھا گیا کہ دوران ٹورنامنٹ اوپنرز یا ٹیم کمبینیشن میں تبدیلی کیا رنگ لائے گی اور وہ اس مطالبے کو ماننے کے لئے کتنا تیار ہیں تو ان کا جواب تھا۔ ’’ناکام رہنے والے اوپنر جلد کارکردگی دکھائیں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام فیصلے باہمی مشاورت سے اور ٹیم کے مفاد میں کر رہے ہیں۔
رپورٹ: طارق سعید، لاہور
ادارت: عدنان اسحاق