1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیکی کا بدلہ نیکی: کوے کا تحفہ زیر بحث

12 مئی 2019

ایک شخص نے کووں کے خاندان کی مدد کی اور برسوں تک ان کے بچوں کو کھانا کھلایا۔ اس شخص کو یہ توقع بالکل نہ تھی کہ یہ پرندے بھی اس سے محبت کرتے ہیں اور محبت کا اظہار بھی کریں گے۔

https://p.dw.com/p/3IMqO
Frankreich Trainierte Krähen holen Müll auf dem Le Puy du Fou-Park
تصویر: Getty Images/AFP/S. Salom Gomis

اسٹیورٹ ڈالکوئسٹ نامی ایک امریکی شہری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ کووں کے ایک خاندان انہیں صنوبر کی دو شاخیں مسلسل دو دنوں تک بطور تحفہ دی ہیں۔

اسٹیورٹ نے لکھا، ’’ہم چار کووں پر مبنی ایک خاندان کو کئی برسوں سے کھانا فراہم کر رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے دو مسلسل دنوں کے دوران ان کووں نے صنوبر کی دو شاخوں کو ٹن کھولنے والی ہک سے سجا کر بطور تحفہ ہمارے لیے چھوڑا۔ یہ صرف کشادہ دلی نہیں نہیں بلک تخلیقی اظہار بھی ہے، یہ آرٹ ہے۔ میں بہت حیران ہوا۔‘‘

کووں اور اسٹیورٹ کی محبت کی کہانی پر مبنی یہ ٹویٹ شیئر کرتے وقت اسے اندازہ نہیں تھا کہ یہ ٹویٹ وائرل ہو جائے گی۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں پر اس کہانی کو ہزاروں مرتبہ شیئر کیا گیا۔

مارچ کے اواخر میں کی گئی ان کی ٹویٹ دس ہزار مرتبہ ری ٹویٹ ہوئی اور چونتیس ہزار افراد نے اسے لائیک کیا گیا۔ اس کہانی کو کئی امریکی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں نے شائع بھی کیا۔

کووں کی اس محبت کا پس منظر بتاتے ہوئے اسٹیورٹ کا کہنا تھا کہ چند برس قبل ان کے گھر کے صحن میں لگے درخت پر کووں نے گھونسلہ بنایا تھا۔ اسٹیورٹ کے مطابق ہر پرندے اور خاص طور پر کوے بچپن ہی سے انہیں پسند تھے اور وہ انہیں دلچسپی سے سنا کرتے تھے۔

ایک دن انہوں نے کووں کا شور سنا، وہ صحن میں گئے تو انہوں نے دیکھا کہ کووں کے دونوں بچے زمین پر گرے ہوئے تھے۔ جب انہوں نے انہیں اٹھا کر واپس گھونسلے میں رکھا تو اس دوران کووں نے شدید غصے کا اظہار کیا۔

لیکن اس کے بعد انہوں نے کووں کو کھانا فراہم کرنا اپنے معمول کا حصہ بنا لیا اور رفتہ رفتہ ان پرندوں نے بھی انہیں قبول کرنا شروع کر دیا۔

یہاں تک کہ ایک مرتبہ انہوں نے ایک زخمی چھوٹے کوے کو ہفتہ بھر اپنے غسل خانے میں مہمان رکھا۔ اس واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے اسٹیورٹ کا کہنا تھا، ’’ٹھیک ہونے کے بعد جب ہم نے اسے اڑایا تو اس وقت تین یا چار کوے ہمیں دیکھ رہے تھے اور انہوں نے زخمی پرندے کو اڑنے میں مدد کی۔‘‘

ش ح / ع ح