1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وبائی امراض مزید اموات کا باعث بن رہے ہیں

23 اگست 2010

پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھیلنے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کے بارے میں ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق اب تک ہیضے اور اسہال کی بیماری کے سبب 12 بچوں سمیت 19 افراد لقمہ اجل بن چُکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/Ou7V
تصویر: DW

ڈیرہ غازی خان میں ایک بچہ سانپ کے ڈسنے سے بھی ہلاک ہوا۔ حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ کے اہلکار مسلسل اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اگر وبائی امراض پر قابو نہ پایا گیا تو اموات کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ متاثرین سیلاب کو صحت کی سہولیات مہیا کرنے میں مصروف اقوام متحدہ کے ادارے ''یونیسیف'' کے ایک ترجمان سمیع ملک نے دوئچے ویلے کو بتایا ’ اس وقت سب سے زیاد ہ پانی سے پھیلنے والے ڈائریا کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ اس بیماری میں مضر صحت پانی پینے سے پیٹ کے امراض لاحق ہوتے ہیں‘۔

عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اب تک دو لاکھ افراد ڈائریا،ڈھائی لاکھ افراد جلدی امراض اور دو لاکھ افراد سانس کی تکالیف کا شکار ہو چُکے ہیں۔ اس کے علاوہ ملیریا، ڈینگی بخار اور سانپ کے کاٹنے کے چند واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق وبائی امراض کے مریضوں میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے اور ڈائریا کے زیاد ہ تر کیسز صوبہ خیبر پختونخوا کے اضلاع چارسدہ اور نوشہرہ میں سامنے آئے ہیں۔ سیلاب زدگان کو صحت کی سہولیات مہیا کرنے کیلئے اقوام متحدہ نے 56 ملین ڈالر امداد کی جو اپیل کی تھی اس میں سے ابھی تک 39 فیصد رقم موصول ہو چکی ہے جو موجودہ صورتحال کے تناظر میں انتہائی کم ہے۔ صحت کے شعبے میں کام کرنے والی امدادی ایجنسیوں کو اس لئے بھی مشکلات کا سامنا ہے کہ حالیہ سیلابوں میں طبی سہولیات مہیا کرنے والے 200 مقامات کو بھی نقصان پہنچاہے۔

Pakistan Überschwemmung Flutkatastrophe Flüchtlinge Kinder vor Zelt
بیماریوں کے باعث کم از کم 12 بچے بھی ہلاک ہو چکے ہیںتصویر: AP

دوسری جانب یونیسیف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ 80 لاکھ بچوں میں سے نصف تعداد کی زندگیوں کو مختلف بیماریوں کے سبب خطرات لاحق ہیں۔ سمیع ملک کے مطابق ایسے بچے جو منظم کیمپوں میں آئے ہیں جہاں پینے کا صاف پانی مہیا کیا جا رہا وہ بچے اتنے مسائل کا شکار نہیں جتنے کہ وہ 35 لاکھ بچے ہیں جنہیں پینے کا صاف پانی میسر نہیں۔

ادھر وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بیماریوں کی روک تھام اور صحت کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے منگل کے روز ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اس اجلاس میں حکومت پاکستان کے متعلقہ اداروں سمیت اقوام متحدہ اور دیگر امدادی ایجنسیوں کے اہلکار شرکت کریں گے۔ سرکاری بیان کے مطابق اس اجلاس میں وبائی امراض کو روکنے کی منصوبہ بندی اور صحت کی بہتر سہولیات مہیا کرنے پر تبادلہ خیا کیا جائے گا۔

رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں