1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ورکرز کی فوکوشیما کے ری ایکٹر نمبر 1 میں واپسی

5 مئی 2011

جاپانی حکام نے بتایا ہے کہ گیارہ مارچ کے زلزلے اور سونامی کے بعد فوکوشیما کے متاثرہ جوہری پاور پلانٹ کے جس ری ایکٹر میں دھماکہ ہوا تھا، جمعرات پانچ اپریل کو دو ورکرز پہلی مرتبہ واپس اُس ری ایکٹر کی عمارت کے اندر گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/119J5
متاثرہ فوکوشیما جوہری پلانٹ
متاثرہ فوکوشیما جوہری پلانٹتصویر: picture alliance/dpa

فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے مجموعی طور پر چار ری ایکٹر متاثر ہوئے تھے تاہم یہ ورکرز ری ایکٹر نمبر ایک میں داخل ہوئے تاکہ وہاں تابکاری کی سطح کا اندازہ لگا سکیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان کارکنوں نے گیس ماسک اور حفاظتی لباس پہنے ہوئے تھے اور اُنہوں نے اپنی کمر پر آکسیجن کی ٹینکیاں باندھ رکھی تھیں۔

اِس جوہری پلانٹ کا انتظام چلانے والی ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی ٹیپکو کے ایک ترجمان ساتوشی واتانابے نے کہا: ’’دھماکے کے بعد سے ہمارے پلانٹ ورکرز ری ایکٹر کی اِس عمارت میں پہلی مرتبہ داخل ہوئے ہیں۔‘‘ پروگرام کے مطابق ٹیپکو جمعرات کو مجموعی طور پر کم از کم بارہ کارکنوں کو عمارت کے اندر بھیجنے کا پروگرام بنا رہی ہے تاکہ وہ وہاں ہوا کی آمد و رفت کا وہ نظام نصب کر سکیں، جس کا مقصد ری ایکٹر کے اندر کی ہوا میں تابکاری کی سطح میں کمی کرنا ہے۔

ٹیپکو کے ورکرز متاثرہ ری ایکٹر کا کولنگ سسٹم درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، فائل فوٹو
ٹیپکو کے ورکرز متاثرہ ری ایکٹر کا کولنگ سسٹم درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، فائل فوٹوتصویر: picture-alliance/dpa

واتانابے نے کہا:’’ہم چھوٹے چھوٹے گروپوں کو زیادہ سے زیادہ دَس منٹ کے لیے اندر بھیج رہے ہیں تاکہ اُنہیں جس تابکاری کا سامنا کرنا پڑے، وہ محدود ہو‘‘۔ جمعرات کو ہی اِس نظام کی تنصیب کا کام مکمل ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس سے پہلے تک اس ری ایکٹر کی عمارت میں داخلے کو انسانی صحت کے لیے حد سے زیادہ خطرناک تصور کیا جا رہا تھا۔

اِس کے بعد ٹیپکو اِس ری ایکٹر کے باہر اِسے ٹھنڈا کرنے کے ایک نئے نظام کی تعمیر شروع کرے گی، جس میں پانی کے پائپوں کو باہر نصب اُن آلات کے ساتھ جوڑ دیا جائے گا، جو حرارت کی تبدیلی کو کنٹرول کرتےہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق ٹیپکو ری ایکٹر کو ٹھنڈا رکھنے کے اِس نظام کی تعمیر مئی کے اواخر یا جون کے اوائل تک مکمل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انجینئرز سالِ رواں کے آخر تک حالات کو مستحکم کرنے میں کامیابی کی توقع کر رہے ہیں۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں