1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وکٹور اوربان کو امريکی ارب پتی سے مسئلہ کيا ہے؟

عاصم سلیم
15 اپریل 2017

ہنگری کے وزير اعظم وکٹور اوربان نے دارالحکومت بوداپسٹ ميں قائم نجی سينٹرل يورپين يونيورسٹی کے خلاف اپنے متنازعہ اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے امريکا ميں قيام پذير ہنگيرين نژاد ارب پتی جارج سور وس پر دوبارہ تنقيد کی ہے۔

https://p.dw.com/p/2bHfw
Ungarn Ministerpräsident Victor Orban
تصویر: picture-alliance/dpa

وکٹور اوربان کا کہنا ہے کہ سارا کا سارا معاملہ جارج سوروس ہی کے گرد گھوم رہا ہے، عوام کی نظروں سے بچ کر ان کے ہنگری ميں موجود ادارے غير قانونی ہجرت کی حمايت يا مدد کر رہے ہيں۔ ہنگری کے وزير اعظم نے يہ بيان ايک مقامی اخبار کو ديے اپنے انٹرويو ميں ديا، جو ہفتے کے روز شائع ہوا۔ اوربان نے سوروش پر الزام عائد کيا ہے کہ ان کے متعدد شہری سرگرميوں سے منسلک ادارے دراصل ديگر مقاصد سر انجام دے رہے ہيں۔ علاوہ ازيں امريکا ميں قيام پذير ہنگيرين نژاد ارب پتی جارج سوروس ہنگری ميں اپنے ترجمان، اپنے ذرائع ابلاغ، اپنے حمايتی اور اپنی ہی ايک يونيورسٹی کی مدد سے ايک باقاعدہ نيٹ ورک چلا رہے ہيں۔ وزير اعظم وکٹور اوربان کے بقول ان کے ملک کو اپنا دفاع کرنا ہو گا اور اس کے خلاف لڑنا ہو گا۔

ہنگری ميں اسی ماہ کے آغاز پر ايک ايسا قانون منظور ہوا ہے، جو بوداپسٹ کی نجی سينٹرل يورپين يونيورسٹی کی بندش کا سبب بن سکتا ہے۔ واضح رہے کہ سوروس اس يونيورسٹی کے بانی ہيں۔ اس حاليہ پيش رفت کے سبب بوداپسٹ حکومت نہ صرف بين الاقوامی سطح پر تنقيد کی زد ميں ہے بلکہ ملک ميں بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ پارليمان ميں ايک ايسے بل پر بھی عنقريب بحث ہو گی، جس ميں بيرونی مالی امداد سے چلنے والے شہری ادارے متاثر ہو سکتے ہيں۔

Ungarn Protest
تصویر: picture alliance/AP Photo/Z. Balogh/MTI