وکی لیکس پر فلم ’’دی فِفتھ اسٹیٹ‘‘ ریلیز کے لیے تیار
23 ستمبر 2013وکی لیکس ادارے نے اپنی ویب سائٹ پر ’’دی فِفتھ اسٹیٹ‘‘ کے اسکرپٹ کو شائع کر دیا ہے۔ جولیان اسانج کی عالمی سطح پر تہلکہ مچا دینے والی ویب سائٹ نے اس فلم کے اسکرپٹ اور شامل مواد کی اعلانیہ مذمت کی ہے۔ مذمت کے لیے خاصے سخت الفاظ کا استعمال کیا گیا۔ وکی لیکس نے ’’دی فِفتھ اسٹیٹ‘‘ نامی فلم میں شامل مواد کو انتہائی غییر ذمہ دارانہ، مہلک اور ویب سائٹ کے مقاصد کو شدید نقصان پہنچانے والا قرار دیا۔ اس مناسبت سے وکی لیکس نے ایک میمو اپنی ویب سائٹ پر شائع کی ہے۔
’’دی فِفتھ اسٹیٹ‘‘ فلم کو اٹھارہ اکتوبر کو ریلیز کیا جائے گا۔ یہ دن وکی لیکس ادارے کا یوم اساس بھی ہے۔ جولیان اسانج نے کچھ عرصہ قبل اپنی ویب سائٹ اور ادارے کے مخالفین کو پانچویں ریاست یا ’’دی فِفتھ اسٹیٹ‘‘ قرار دیا تھا۔ اس فلم کے اسکرپٹ کی مناسبت سے مختلف پہلووں کو سامنے رکھتے ہوئے طویل تردیدی مضمون شائع کیا گیا ہے۔ اس بیان میں فلم میں شامل ایک نکتے پر خاص طور پر بحث کی گئی ہے اور فلم میں کہا گیا ہے کہ وکی لیکس نے خفیہ دستاویزات کو عام کر کے خفیہ ذرائع کی ہیتِ ترکیبی کو خطرات لاحق کر دیے ہیں۔ اس پوائنٹ کی خاص طور پر اسانج کی ویب سائٹ نے پرزور انداز میں تردید کی۔
یہ امر اہم ہے کہ فلم کی پروڈکشن کے دوران فلم ساز ادارے کے نمائندوں اور فلم دی فِفتھ اسٹیٹ میں وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کا کردار ادا کرنے والے بینیڈکٹ کَمبر بیچ (Benedict Cumberbatch) نے جولیان اسانج سے ملاقات کی کوشش بھی کی لیکن ان کی اس خواہش کو رد کر دیا گیا تھا۔ وکی لیکس کے مطابق اس فلم میں حقائق کے منافی بہت سارا مواد شامل ہے۔ تردیدی بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ایسی باتیں بھی شامل ہیں جو کبھی وقوع پذیر نہیں ہوئیں۔ وکی لیکس نے فلم ’’دی فِفتھ اسٹیٹ‘‘ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تمام کردار اور مقامات حقیقت پر مبنی ہیں لیکن اس فلم کے اسکرین پلے کا تانا بانا ڈرامائی و افسانوی انداز میں سینما اور فلم کی ضروریات کے تابع ہے۔
فلم کو ڈریم ورکس نامی ادارے نے پروڈیوس کیا ہے اور اس کی ریلیز ڈزنی کی جانب سے کی جا رہی ہے۔ فلم کا اسکرین پلے جوش زِنگر نے تیار کیا ہے اور یہ ڈینیئل ڈومسکائٹ بیرگ (Daniel Domscheit-Berg) کی لکھی ہوئی ایک کتاب پر مبنی ہے۔ ڈومسکائٹ بیرگ نے وکی لیکس کو دنیا کی سب سے خطرناک ترین ویب سائٹ قرار دیا تھا۔ وکی لیکس کے ابتدائی دور میں ڈومسکائٹ بیرگ نے کچھ وقت جولیان اسانج کے ساتھ بھی گزارا تھا اور یہ کتاب انہی یاداشتوں پر مبنی ہے۔ بعد میں وہ اختلافات کی وجہ سے اسانج سے دور ہو گیا تھا۔ اس فلم کے ہدایتکار بِل کونڈون ہیں۔ کونڈون اس فلم کے حوالے سے پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ یہ ایک پیچییدہ پلاٹ پر مبنی فلم ہے جس کا محور پرائیویسی اور ٹرانپرنسی کے گرد گھومتا ہے۔