1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وکی لیکس: چند چونکا دینے والے انکشافات

30 نومبر 2010

وکی لیکس ویب سائٹ کی جانب سے ڈھائی لاکھ خفیہ میسجز کے ریلیز ہونے کے بعد ان کی چونکا دینے والی تفصیلات بتدریج میڈیا پر سامنے آ رہی ہیں۔ یہ سب امریکہ کے لئے باعث تشویش ہے۔

https://p.dw.com/p/QM4h
تصویر: picture alliance/dpa

وکی لیکس کی جانب سے ریلیز کیبل پیغامات میں سے چند ایک کی تفصیل حسب ذیل ہے:۔

۔ ایران کے حوالے سے وکی لیکس کی جو رپورٹ سامنے آئی ہیں اس کے مطابق ایران شمالی کوریا سے ایسے میزائل حاصل کر چکا ہے جس کی مدد سے وہ مغربی یورپ کے بعض شہروں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ رپورٹ میں امریکا کے اس خدشے کا اظہار بھی ہے کہ ایران ان میزائلوں کی خریداری کے بعد اب دور مار کرنے والے میزائل تیار کرنے کی کوشش کرے گا۔

۔ پیر کے روز برطانوی اخبار ٹیلیگراف میں شائع ہونے والے ایک پیغام میں بتایا گیا تھا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت الالعظمیٰ علی خامنائی سرطان کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ ان کو خون کا سرطان لاحق ہے اور وہ چند مہینوں کے مہمان ہیں۔ اس کا حوالہ ایک امریکی تاجر ہے جس کے تہران حکومت کے ساتھ گہرے روابط تھے۔ اس نے امریکی سفارتکار کو یہ بتایا تھا کہ اسے یہ اطلاع ایران کے سابق صدر علی اکبر رفسنجانی سے حاصل ہوئی تھی۔

Wikileaks Afghanistan
وکی لیکس کی افغانستان بارے رپورٹس کا ایک پیجتصویر: picture alliance/dpa

۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق 2006 میں لبنان اور اسرائل جنگ کے دوران ایران کی ہلال احمر کی ایبمبیولنسوں کے ذریعے ایرانی اسلحہ لبنان کی انتہاپسند عسکری تنظیم حزب اللہ تک پہنچایا گیا تھا۔ یہ جنگ 34 دن جاری رہی تھی جس میں 160 اسرایئلی اور1200 لبنانی مارے گئے تھے۔

۔ وکی لیکس کی رپورٹ میں مختلف سربراہان مملکت کی جانب سے ایران کے لئے جو اندازے اور رائے دی گئی اس کے مطابق سعودی عرب کے فرماں رواں شاہ عبداللہ متعدد بار امریکا کو ترغیب دیتے رہے ہیں کہ اسے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنے کے لئے ایران پر حملہ کر دینا چاہئے۔

۔ بحرین کے باشاہ کی جانب سےبھی امریکی سفارتکاروں کو متعدد بار یہ کہا جا چکا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کو ہر صورت میں روکنا ضروری ہے۔

۔ تیل برآمد کرنے والا چوٹی کا ملک سعودی عرب ،چین کو یہ پیشکش کر چکا ہے کہ اگر بیجینگ کی حکومت ایران پر عائد کردہ پابندیوں کی حمایت کرتا ہے تو وہ چین کے ساتھ توانائی کے شعبے میں مزید تعاون بڑھا سکتا ہے۔

۔ فرانس کے صدر نکولس سرکوزی کے اعٰلی سفارتی مشیر نے گزشتہ برس امریکی سفارتکاروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ایران کو ایک فاشسٹ ملک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایران کے حوالے سے مزید اقدامات اٹھائے جایئں۔

Wikileaks Irak Report Dokumente Dossierbild 1
وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج ایک پریس کانفرنس میںتصویر: dpa

۔ سفارتی پیغامات کے حوالے سے چین بارے یہ کہا گیا کہ چینی حکومت معروف ویب سرچ انجن گوگل کے چین اندر جاری سسٹم میں دخل اندازی کی ذمہ دار ہے۔ ایک چینی ذرائع نے امریکا کے سفارتخانے کو ماہِ جنوری میں یہ بتایا تھا کہ چینی حکومت کی جانب سے ایک مہم شروع کی جا چکی ہے جس کے تحت نجی ماہرین اور انڑنیٹ ہیکرز کو بھرتی کیا گیا تھا تاکہ امریکی حکومت اور اس کے اتحادیوں اور دلائی لامہ کے کمپیوٹر سسٹم سے معلومات کو ہیک کیا جا سکے۔

۔ ریلیز پیغامات میں بعص میں کہا گیا کہ جنوبی کوریائی حکام نے امریکی سفارتکاروں کے ساتھ ایک ملاقات میں بیجنگ میں ہونے والی ایک اعٰلی سطح کے اجلاس میں چینی حکام اب اس بات پر متفق ہیں کہ شمالی کوریا اب چین کے لئے کار آمد حلیف نہیں رہا ہے اور اگر یہ ریاست ٹوٹی ہےتو چین اس معاملے میں کوئی مداخلت نہیں کرے گا۔

۔ اسی طرح 2009 میں اس وقت کے چینی نائب وزیر خارجہ نے امریکی سفارتکاروں کے سامنے شمالی کوریا کی جانب سے جاپان کی طرف راکٹ داغنے کے عمل کو امریکا کی توجہ حاصل کرنے کے لئے بگڑے ہوئے بچے جیسا رویہ قرار دیا۔

۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان ایک ملاقات میں متحدہ کوریا کے امکان پر تبادلہ خیال کیا جا چکا ے۔

۔ ایک اور اہم انکشاف یہ بھی کیا گیا ہے کہ امریکی سٹیٹ دیپارٹمنٹ کی جانب سے امریکی اہلکار برائے اقوام متحدہ کو ہدایت جاری کی گئیں کہ وہ اقوام متحدہ کی کے لئے کام کرنے والےاعٰلی حکام جس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون بھی شامل ہیں ، کے کریڈٹ کارڈز اور سب سے زیادہ فضائی سفر کرنے والوں کے نمبرز، موبائل فون نمبرز، ای میل ایڈریس، پاس ورڈز اور اس طرح کے دوسرے اہم معلومات حاصل کر کے امریکا کے حوالے کریں۔

امریکی سفارتکاروں کی جانب سے افغان صدر حامد کرزئی کو ایک انتہائی کمزور شخص قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ وہ حقائق نہیں سنتے بلکہ آسانی سے سازشی باتوں میں آجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں منشیات کا کاروبار کرنے والے بڑے افراد کی سزا معاف کر کے رہائی کے احکامات جاری کئے اور انکا اپنا بھائی بھی کرپشن میں منشیات کی منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔

رپورٹ: عنبرین فاطمہ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں