وہ تیرگی جو میرے مسیحا کی دین ہے
4 جولائی 2015میکسیکو کے شہر سیوداد اوبریگون سے ہفتہ چار جولائی کو ملنے والی جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق مریض محض ایک سال کی عمر کا ایک بچہ ہے، جس کی بائیں آنکھ میں ایک خطرناک رسولی کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی تھی۔
اس پر میکسیکو کے صوبے سونورا میں سیوداد اوبریگون شہر کے ایک ہسپتال کے ڈاکٹروں نے فیصلہ کیا کہ اس ٹیومر کو مزید بڑھنے سے روکنے اور بچے کے دماغ اور اعصابی نظام کو پہنچے والے ممکنہ نقصان سے بچنے کے لیے اس کی بائیں آنکھ آپریشن کر کے نکال دینی چاہیے۔
لیکن جب آپریشن کیا گیا، تو آنکھوں کے ایک سرجن نے غلطی سے اس بچے کی وہ دائیں آنکھ نکال دی جو بالکل صحت مند تھی۔ اس سانحے کے بعد میکسیکو کے سوشل سکیورٹی سسٹم کے ایک نمائندے نے کہا کہ ڈیوٹی سرجن نے یہ آپریشن اس طبی پروٹوکول کے مطابق نہیں کیا، جو اس ڈاکٹر کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ متعلقہ میڈیکل انشورنس کمپنی نے اس غلطی کو ’انتہائی افسوسناک واقعہ‘ قرار دیا ہے۔
ڈی پی اے نے اس مریض کے بارے میں، جس کا نام دانستہ طور پر ظاہر نہیں کیا گیا، لکھا ہے کہ یہ ایک سالہ لڑکا نہ صرف سرطان کا مریض ہے بلکہ اس کی بیماری بہت پھیل چکی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس بچے کی حالت پہلے کی طرح اب بھی نازک ہے۔
اس لڑکے کے والدین نے آپریشن کرنے والے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق ایک سرجن کے طور پر اتنی بڑی غلطی کرنے پر متعلقہ ڈاکٹر کو اس کی ڈیوٹی سے فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔