وہ شہر جہاں سائیکلنگ کا لطف اٹھایا جا سکتا ہے
سائیکلنگ ماحول دوست، صحت مندانہ اور سستا شوق ہے۔ کئی یورپی شہر اپنی ’سائیکل دوستی‘ پر لاکھوں یورو خرچ کر رہے ہیں۔
کوپن ہیگن
ڈنمارک کے دارالحکومت میں سائیکل سواری کے لیے ساڑھے تین سو کلومیٹر طویل نیٹ ورک موجود ہے۔ ٹریفک سگنلز پر سائیکل سواروں کے لیے ترجیحی اشارے موجود ہیں۔ سگنلز پر سبز اشارے کے انتظار کے لیے ’فٹ ریسٹ‘ بھی بنائے گئے ہیں۔ انگریزی میں ایک لفظ ’کوپین ہیگینائز‘ ماحول دوست شہروں کے لیے متعارف ہو چکا ہے۔
ایمسٹرڈم
ہالینڈ کا شہر ایمسٹرڈم بھی یورپ میں سائیکل دوستی کے لیے شہرت رکھتا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر ایمسٹرڈم میں سائیکل سوار تقریباً بیس لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہیں۔ اس شہر کی میدانی سطح بھی سائیکلنگ کے لیے مناسب ہے۔ ہالینڈ کے ایک اور شہر اتریخت میں سائیکلیں کھڑی کرنے کا سب سے بڑا گیراج موجود ہے۔ اس میں ساڑھے بارہ ہزار سائیکلیں کھڑی کرنے کی گنجائش ہے۔
اینٹویرپ
بیلجیم کے شہر اینٹورپ میں سائیکلیں کھڑی کرنے کے بے شمار مقامات ہیں۔ اس شہر کو بھی ’کوپن ہیگینائزڈ‘ قرار دیا جاتا ہے۔ کرائے پر سائیکل حاصل کرنے کے نظام کو وسعت دینے کے علاوہ ساحل تک سائیکلنگ ٹریک کو توسیع دی جائے گی۔ پیدل چلنے والوں کے لیے بھی مختلف سڑکوں پر پل بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے باوجود شہر کی سڑکیں ٹریفک سے بھری رہتی ہیں۔
پیرس
پیرس کی شہری انتظامیہ بتدریج سائیکل نیٹ ورک کو توسیع دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اتوار کے دن تو کئی سڑکیں ٹریفک کے لیے بند اور سائیکل سواروں کے لیے کھلی ہوتی ہیں۔ بطور سیاح پیرس میں سائیکلنگ آسان ہے۔ کرائے پر سائیکل حاصل کرنے میں دشواری نہیں ہوتی۔ سائیکل دوستی ایک اور فرانسیسی شہر اسٹراسبرگ میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ پورے فرانس میں پیرس کو سب سے زیادہ سائیکل دوست شہر قرار دیا جاتا ہے۔
مالمو
سویڈن کے شہر مالمو کی شہری انتظامیہ سائیکلنگ کے فروغ کے لیے کثیر رقوم خرچ کر رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے پانچ سو کلومیٹر طویل نیٹ ورک دستیاب ہے۔ راستے میں سائیکل میں ہوا بھرنے کی سہولت بھی فراہم کر دی گئی ہے۔ مالمو اور کوپن ہیگن کے درمیان ’بائیک فیری‘ بھی سیاحت کو فروع دینے کا سبب بن رہی ہے۔ مالمو میں بائیسکل ہوٹل بھی ہیں اور اپنی سائیکل ہوٹل کے کمرے کے باہر بھی کھڑی کی جا سکتی ہے۔
ٹرونڈ ہائم
ناروے کے پہاڑی شہر ٹرونڈہائم میں لفٹ کے ذریعے پہاڑی حصے پر سائیکل سواروں کو پہنچایا جاتا ہے۔ شہر کے پہاڑی حصے میں 130 کلومیٹر لمبا سائیکل ٹریک موجود ہے اور اس پر تین سو افراد بیک وقت سائیکلنگ کر سکتے ہیں۔
میونسٹر
جرمنی میں میونسٹر ایک ایسا شہر ہے، جہاں آبادی سے زیادہ سائیکلیں ہیں۔ یہ ویسٹ فیلیا نامی علاقے میں واقع ہے۔ اسی لیے یہ جرمنی کا وہ شہر بھی ہے، جہاں سائیکلوں کی چوری بھی بہت زیادہ ہے۔ ان چوریوں سے بھی مقامی شہری حوصلہ نہیں ہارے اور ہر چوری کے بعد نئی سائیکل خرید لیتے ہیں۔ شہر میں سائیکل چلانا آسان ہے۔ اونچ نیچ کے بغیر کھلے میدانی راستے میونسٹر کے سائیکل سواروں کو بہت پسند ہیں۔
بارسلونا
سن 2002 سے ہسپانوی شہر بارسلونا میں سائیکل کرائے پر بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس شہر میں ڈیڑھ سو کلومیٹر سے بھی طویل سائیکل ٹریک نیٹ ورک ہے۔ شہر سائیکل سواروں کے لیے محفوظ قرار دیا جاتا ہے۔ سیاحوں کو بھی کرائے کی سائیکلیں لے کر ساحل اور دوسرے تاریخی مقامات تک جانے میں آسانی ہوتی ہے۔
بازل
سوئٹزرلینڈ کا شہر بازل بھی ایک وسیع میدانی علاقے میں واقع ہے۔ ایک جگہ سے دوسری جگہ تک جانے کے لیے فاصلے بھی زیادہ نہیں ہیں۔ اسی لیے یہ سائیکلنگ کے لیے بھی ایک آسان شہر ہے۔ گلیوں میں بھیڑ ہوتی ہے اور سائیکل سواروں کو بھی احتیاط کرنا پڑتی ہے۔ گرمیوں میں کئی سائیکل سوار سوئٹزرلینڈ کے مختلف شہروں میں سائیکل چلاتے ہوئے خوبصورت جھیلوں تک جانے کو ایک پرکشش تفریح سمجھتے ہیں۔