1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وینزویلا میں امریکی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم

ندیم گِل1 اکتوبر 2013

وینزویلا نے اپنے ہاں تعینات اعلیٰ امریکی سفارت کار اور ان کے عملے کے دو دیگر اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ صدر نکولاس مادورو نے ان پر حکومت کو کمزور کرنے کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔

https://p.dw.com/p/19s0E
تصویر: picture-alliance/dpa

وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ امریکی چارج ڈی افیئرز کیلی کیدرلنگ اور عملے کے دو مزید اہلکاروں کو ملک سے نکال دیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان اہلکاروں نے دائیں بازو کے گروپوں کے ساتھ مل کر ملک میں انتشار پھیلانے اور معیشت کو سبوتاژ کرنے کی سازش کی۔

مادورو نے یہ اعلان پیر کو وینزویلا کے ایک جنوبی علاقے میں قائم فوجی اڈے پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا: ’’امریکیو، گھر کی راہ لو، وینزویلا سے نکل جاؤ۔‘‘

امریکی محکمہ خارجہ نے یہ الزامات ردّ کر دیے ہیں۔ محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا: ’’ہم نے مادورو کا نشریاتی اعلان دیکھا ہے لیکن ہمیں بے دخلی کا کوئی سرکاری نوٹیفیکیشن موصول نہیں ہوا۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا: ’’ہم وینزویلا کی حکومت کی جانب سے اسے غیر مستحکم بنانے کی سازش میں امریکی حکومت کے ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم اپنے چارج ڈی افیئرز کیلی کیدرلنگ سمیت سفارت خانے کے تین اہکاروں کے خلاف مخصوص دعووں کو ردّ کرتے ہیں۔‘‘

Caracas Stromausfall 03.09.2013
وینزویلا کو گزشتہ ماہ وسیع پیمانے پر بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑا تھاتصویر: Reuters

مادورو نے الزامات کی وضا‌حت نہیں کی۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے مقامی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ کیدرلنگ گزشتہ ہفتے ایک جنوبی علاقے میں منعقدہ ایک فورم میں شریک ہوئے تھے۔ اسی علاقے میں وینزویلا کے مرکزی ہائیڈروالیکٹرک پلانٹس واقع ہیں۔

وینزویلا کو بجلی کی قلت کا سامنا رہا ہے۔ گزشتہ ماہ بڑے پیمانے پر ہونے والے ایک بلیک آؤٹ سے ملک کا 70 فیصد علاقہ متاثر ہوا تھا۔ تاہم اپوزیشن اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ حکومت کی ناکام پالیسیاں اور ناقص انفراسٹرکچر تھا۔

مادورو نے اوباما انتطامیہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ وینزویلا میں لیبیا اور شام کی مانند بدامنی کو ہوا دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے اسے ’مداخلت کا نیا ماڈل‘ قرار دیا۔ مادورو کا کہنا تھا کہ فساد شروع کروانے کا منصوبہ بنایا گیا تاکہ مسلح بغاوت کا جواز پیدا کیا جا سکے۔

انہوں نے امریکی سفارت کاروں کی سرگرمیوں کو ’جارحانہ، غیر قانونی اور مداخلت پسندانہ‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا: ’’ثبوت یہاں میرے ہاتھوں میں ہے۔‘‘

تاہم ڈی پی اے کے مطابق انہوں نے کوئی ثبوت نہیں دکھایا۔ وینزویلا اور امریکا کے تعلقات میں کشیدگی پائی جاتی ہے اور چارج ڈی افیئرز کا عہدہ اعلیٰ ترین ہے۔