وینس فلم فیسٹیول میں الیا کازان کے نام فلم
5 ستمبر 2010مارٹن اسکورسس کی دستاویزی فلم ’آ لیٹر ٹو الیا‘ (الیا کے نام ایک خط) وینس فلم فیسٹیول میں پیش کی جا رہی ہے۔ اس فلم میں اسکورسس نے الیا کے حقیقی سٹائل کو اپنے لئے تحریک قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ الیا کا انداز ہی تھا، جس کی وجہ سے وہ خود فلمساز بنے۔
الیا کازان ہالی وُڈ اور براڈویز کے معروف ہدایت کاروں میں سے ایک رہے ہیں۔ ساتھ ہی وہ متنازعہ بھی سمجھے جاتے رہے، جس کی وجہ مکارتھی کے دَور میں ان کا کمیونسٹ مخالف مخبر بننا تھا۔
مارٹن اسکورسس نے کازان کی دو بہترین فلموں کا بالخصوص ذکر کیا ہے، جن میں سے ایک مارلن برانڈو کے ساتھ 1954ء کی ’آن دی واٹر فرنٹ‘ ہے جبکہ دوسری جیمز ڈین کے ساتھ 1955ء کی ’ایسٹ آف ایڈن‘ ہے۔ اسکورسس کا کہنا ہے کہ یہ ان کی نوعمری کی فلمیں ہیں، جو ان پر بہت اثرانداز ہوئیں۔
الیا کازان 2003ء میں 94 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ اس وقت بھی اسکورسس نے ایک بیان میں خود پر کازان کی فلموں کے اثر کا ذکر کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا، ’میں کازان کی فلموں سے کس قَدر متاثر ہوں، اس کا بیان تقریباﹰ ناممکن ہے۔‘
اسکورسس نے کازان کو اس وقت دریافت کیا تھا، جب وہ اپنی نوعمری کے دور میں نیویارک میں سنیما جایا کرتے تھے۔
الیا کازان کی فنی صلاحیتوں کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی مختلف فلموں نے 20 اکیڈمی ایوارڈ حاصل کئے جبکہ 1999ء میں انہیں لائف ٹائم اچویمنٹ آسکر کا اعزاز دیا گیا، جو متنازعہ رہا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ 1952ء میں کازان نے ہاؤس اَن امریکن ایکٹیویٹیز کمیٹی کو کمیونسٹ پارٹی کے ان آٹھ ارکان کے نام دئے تھے، جو اسی گروپ تھیٹر میں کام کر چکے تھے، جہاں سے بطور اداکار کازان نے اپنا کیریئر شروع کیا تھا۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عاطف توقیر