1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ اپنے مخالفین سے ’بدلہ‘ لینا چاہتے ہیں

24 جولائی 2018

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کے سابق رہنماؤں کو حاصل مخصوص استحقاق واپس لینا چاہتے ہیں۔ لیکن اہم بات یہ ہے کہ متاثرہ تمام امریکی شخصیات ڈونلڈ ٹرمپ کی ناقد ہیں۔

https://p.dw.com/p/31zit
USA, Washington: U.S. Präsident Trump hält Kabinettssitzung ab
تصویر: Reuters/L. Millis

امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ چند اہم شخصیات کو حاصل ’سکیورٹی کلئیرنس‘ واپس لینا چاہتے ہیں۔ صدارتی ترجمان سارہ سینڈرز کے مطابق اس حوالے سے جائزہ لینے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ جن اہم رہنماؤں کو حاصل خصوصی درجہ واپس لینے کی بات کی جا رہی ہے، ان میں غیر ملکی انٹیلی جنس سروس سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر جان برینن، قومی خفیہ ادارے کے سابق ڈائریکٹر جیمز کلیپر، فیڈرل پولیس ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کامی، غیر ملکی انٹیلی جنس سروس این ایس اے کے سابق سربراہ مائیکل ہائیڈن، ایف بی آئی کے سابق نائب سربراہ اینڈریو مک کیب اور قومی سلامتی کی سابق مشیر سوزان رائس شامل ہیں۔

Sarah Sanders Trump PK Sprecherin
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Brochstein

امریکا میں سکیورٹی،  قومی سلامتی اور خفیہ اداروں کے زیادہ تر اہلکاروں اور اہم رہنماوں کو اپنے عہدے چھوڑنے کے بعد بھی ’سکیورٹی کلیئرنس‘ حاصل رہتی ہے۔ اس طرح ایسے افراد اپنی ملازمت کے بعد بھی اپنے اداروں کے لیے مشیر کے طور پر کام کرتے رہتے ہیں۔ اگر ان سے ’سکیورٹی کلئیرنس‘ کا درجہ واپس لے لیا جائے تو پھر یہ مزید کام بھی نہیں کر سکتے۔ اسی  ’سکیورٹی کلئیرنس‘ کی وجہ سے ایسے افراد کو ملازمت کے بعد بھی خفیہ معلومات تک رسائی حاصل رہتی ہے۔

’’ناقص الزامات‘‘

ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے جانے والے ان اقدامات کے پیچھے یہ الزامات ہیں کہ ان افراد نے ٹرمپ اور روس کے حوالے سے ’ناقص الزامات‘ عائد کیے تھے۔ صدارتی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ان افراد نے ’سکیورٹی کلئیرنس‘ کو ’دولت جمع کرنے‘ کے لیے بھی استعمال کیا ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات کی وضاحت  نہیں کہ ان افراد نے خفیہ معلومات تک رسائی حاصل کرتے ہوئے دولت کس طریقے سے جمع کی ہے؟

صدارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اپنے ناقدین کو سزا نہیں دینا چاہتے اور اس الزام میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، جن افراد سے ’سکیورٹی کلئیرنس‘ واپس لینے کا اعلان کیا گیا ہے، ان میں سے دو کے پاس پہلے ہی یہ درجہ موجود نہیں ہے۔ مک کیب اور کامی کو عہدوں سے ہٹانے کے بعد ہی ان سے یہ درجہ واپس لے لیا گیا تھا۔ دریں اثناء کلیپر نے ٹرمپ کے ان اقدامات کو ’انتہائی تنگ نظری‘ قرار دیا ہے۔

ا ا / ع ح (اے ایف پی، ڈی پی اے، آر ٹی آر)