ٹرمپ نے رخصت ہوتے ہوئے ارب پتی اسرائیلی شہری کو نواز دیا
1 فروری 2021جس ارب پتی اسرائیلی شہری پر امریکی حکومت کی عائد پابندیوں کا خاتمہ سابق امریکی صدر ٹرمپ نے جاتے جاتے کیا تھا، اس کا نام ڈان گیرٹلر ہے۔ انہوں نے کان کنی میں بے بہا سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ ان کو بدعنوانی سے حاصل شدہ کان کنی کے ٹھیکوں کی بنیاد پر امریکی وزارتِ خارجہ نے پابندیوں میں جکڑا تھا۔ٹرمپ کو دوسری بار مواخذے کا سامنا
ڈان گیرٹلر کون ہیں؟
سینتالیس سالہ ارب پتی ڈان گیرٹلر نے ایک خطیر رقم ہیروں اور تانبے کی کان کنی میں لگائی ہوئی ہے۔ وہ اپنے نام سے قائم کردہ بین الاقوامی کاروباری ادارے کے بانی اور سربراہ بھی ہیں۔ ان کے جمہوریہ کانگو میں کاروباری مفادات کا بھی خاصا چرچا رہا ہے۔
وہ کانگو کی معدنی دولت میں گہری دلچسپی رکھتے تھے اور اس کی وجہ سابق صدر جوزف کابیلا کے ساتھ دوستی اور کاروباری مراعات کا حصول تھا۔ ان کے کاروبار میں کان کنی کے علاوہ زراعت اور بینکنگ سیکٹر بھی شامل ہے۔ ان کی کاروباری سرگرمیوں پر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے بھی نظر رکھی ہوئی ہے۔
اسرائیلی تاجر کی کانگو میں دلچسپی
افریقی ملک جمہوریہ کانگو میں کوبالٹ دھات کے ذخائر دنیا بھر میں سب سے زیادہ پائے جاتے ہیں۔ تانبے، ہیرے، سونے، ٹِن اور کولٹان کے بھی وسیع ذخائر اس ملک میں موجود ہیں۔ ان دھاتوں پر تصرف کے لیے انہوں نے کانگو کے سابق صدر جوزف کابیلا کے ساتھ کاروباری مراسم استوار کر رکھے تھے۔ ایسے مبینہ تعلقات کی وجہ سے سن 2012 میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے کانگو کے لیے پانچ سو ملین ڈالر کے خصوصی امدادی قرضے کی فراہمی روک دی تھی۔ ایسا کہا جاتا ہے کہ گیرٹلر نے اپنی بے بہا دولت اس ملک کے معدنی ذخائر کو 'لوٹ‘ کر ہی حاصل کی تھی۔الوداع ڈونلڈ ٹرمپ
گیرٹلر پر امریکی پابندیاں
امریکی وزارتِ خارجہ نے دسمبر سن 2017 میں ڈان گیرٹلر پر پابندیاں اس لیے لگائی تھیں کہ وہ افریقی ملک جمہوریہ کانگو کے خزانے کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچانے کے مرتکب ہوئے تھے۔
ان پابندیوں کے تحت گیرٹلر کو کسی بھی امریکی شہری کے ساتھ کاروبار کرنے یا بینک کے ساتھ لین دین سے روک دیا گیا تھا۔ خاص طور پر وہ ڈالر میں کاروباری سودے کرنے سے بھی روک دیے گئے تھے۔ ڈان گیرٹلر کا نام پانامہ پیپرز میں بھی شامل تھا اور اس کے مطابق انہوں نے ٹیکس چھپانے کی خاطر کئی آف شور کمپنیاں قائم کر رکھی تھیں۔
ٹرمپ کا نئی پارٹی بنانے پر غور
ٹرمپ کے اقدام کی مذمت
امریکی دارالحکومت میں قائم اینٹی کرپشن کے غیر حکومتی ادارے 'دی سینٹری‘ اور دوسرے حقوق کے اداروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ڈان گیرٹلر کو دی جانے والی رعایت پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔ ان اداروں نے موجودہ صدر جو بائیڈن سے درخواست کی ہے کہ گیرٹلر پر سابقہ امریکی پابندیوں کا پھر سے نفاذ کیا جائے۔ دوسری جانب اسرائیلی شہری گیرٹلر کسی مالی بدعنوانی میں ملوث ہونے سے انکار کر تے ہیں۔ انہوں نے امریکی حکومت سے کاروباری روابط بحال کرنے کی اجازت ملنے کا خیرمقدم بھی کیا ہے۔
ع ح، ع آ (روئٹرز، اے ایف پی)