1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کا نیٹو اتحادیوں کے لیے انتباہی خط

4 جولائی 2018

نیٹو کے رکن ممالک کا دفاعی بجٹ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک اہم ترین موضوع ہے۔ رکن ممالک کے سربراہان کو عسکری اخراجات بڑھانے پر راضی کرنے کے لیے ٹرمپ نے ایک غیر معمولی انداز اپناتے ہوئے ذاتی طور پر خط لکھا ہے۔

https://p.dw.com/p/30pKG
تصویر: Getty Images/AFP/T. Charlier

گیارہ جون کو مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ہونے والے سربراہی اجلاس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس دفاعی اتحاد کے ارکان سے ایک خط کے ذریعے مخاطب ہوئے ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے خط میں سربراہان حکومت و مملکت سے اپنی اپنی افواج پر زیادہ رقم خرچ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ نے کا خط جون میں ہی متعلقہ ممالک تک پہنچ گیا تھا تاہم اخبار نیو یارک ٹائمز نے اسے اب شائع کیا ہے۔ جن ممالک کو یہ خط ارسال کیا گیا ہے، ان میں جرمنی، کینیڈا، ناروے، بیلجیم، اٹلی، لکسمبرگ، ہالینڈ، پرتگال اور اسپین بھی شامل ہیں۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو ٹرمپ نے کچھ یوں مخاطب کیا، ’’اپریل میں آپ کے دورے کے دوران ہم نے بات کی تھی کہ امریکا میں اس امر پر بے چینی بڑھتی جا رہی ہے کہ (نیٹو) کے چند رکن ممالک اپنے وعدے پورے نہیں کر رہے۔‘‘ اس خط کے مطابق امریکی کانگریس بھی یقین دہانیوں کے باوجود دفاعی بجٹ میں اضافہ نہ کرنے پر چند ارکان سے غیر مطمئن ہے۔

Angela Merkel und Donald Trump G7 Gipfel
تصویر: Reuters/Y. Herman

جرمنی پر کڑی تنقید

امریکی جریدے ’فارن پالیسی‘ کو سفارتی ذرائع سے علم ہوا ہے کہ جرمنی کو بھیجے جانے والے خط میں سخت موقف اختیار کیا گیا ہے، ’’امریکا پہلے کی طرح اب بھی یورپ کے دفاع پر زیادہ رقم خرچ کر رہا ہے، حالانکہ براعظم یورپ کی اقتصادی صورتحال اچھی ہے اور جرمنی کی بھی۔ سلامتی کے چیلنجز متنوع ہیں۔ اب یہ ہمارے لیے مزید قابل برداشت نہیں‘‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ اس تناظر میں جرمنی کو پہلے بھی تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ واضح رہے کہ نیٹو نے سن 2014ء میں اتفاق کیا تھا کہ اس کے تمام 29 رکن ممالک اپنے اپنے جی ڈی پی (مجموعی قومی پیداوار) کا کم از کم دو فیصد دفاع کے شعبے میں سن 2024ء تک خرچ کرنے کو یقینی بنائیں گے۔

نیٹو ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ برسوں کے دوران اس سلسلے میں سب سے کم لکمسبرگ نے خرچ کیا، جو اس کی مجموعی قومی پیداوار کا 0.46 فیصد بنتا ہے۔ اس کے بعد 0.90 فیصد کے ساتھ بیلجیم دوسرے اور  0.92 فیصد کے ساتھ اسپین تیسرے نمبر پر ہے۔