1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کو ’اسلحے کی بے قابو دوڑ‘ پر تشویش

3 دسمبر 2018

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دنیا کے بڑے ممالک کے درمیان اسلحے کی دوڑ پر پریشانی لاحق ہو گئی ہے۔ اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اسلحے کی دوڑ کو روکنے کے لیے اپنے روسی اور چینی صدر ہم منصبوں سے بات کریں گے۔

https://p.dw.com/p/39Niy
Argentinien G20 in Buenos Aires - Ankunft Donald Trump
تصویر: Reuters/K. Lamarque

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر تین دسمبر کو  اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں کہا ہے کہ وہ ’ہتھیاروں کی بے قابو دوڑ‘ کو روکنے کے لیے چینی صدر شی جِن پِنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بات کریں گے۔ اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے رواں برس سات سو سولہ ارب ڈالر خرچ کیا، یہ پاگل پن ہے۔

ٹرمپ نے اپنی اس ٹوئیٹ میں لکھا، ’’مجھے یقین ہے کہ مستقبل میں کسی وقت، صدر شی جِن پِنگ اور میں، روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ، اس سلسلے کو بامعنی طور پر روکنے کے لیے بات کریں گے جو اسلحے کی بے قابو دوڑ بن چکی ہے۔ امریکا نے اس برس 716 بلین ڈالرز خرچ کیے ہیں، یہ پاگل پن ہے۔‘‘ ٹرمپ نے یہ ٹوئیٹ ارجنٹائن میں ہونے والی جی ٹونٹی سربراہی کانفرنس میں شرکت سے واپسی کے ایک روز بعد جاری کی ہے۔

تاہم ٹرمپ نے اس بارے میں مزید کوئی تفصیل بیان نہیں کی۔ انہوں نے رواں برس اگست میں 716 بلین ڈالرز کی دفاعی پالیسی پر دستخط کیے تھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق قبل ازیں رواں برس کے آغاز میں امریکا کی نئی ’نیشنل ڈیفنس اسٹریٹیجی‘ کا مرکز چین اور روس کے بڑھتی ہوئی طاقت کو روکنا قرار دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ تبدیل ہوتی ہوئی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے دنیا کے دیگر علاقوں سے امریکی فورسز کو نکالا جائے گا۔

ا ب ا / ع ت (روئٹرز)