ٹرمپ کی عوامی حمایت میں نمایاں کمی
16 جولائی 2017امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور نشریاتی ادارے اے بی سی کی جانب سے کرائے گئے ایک عوامی جائزے میں معلوم ہوا ہے کہ صدر ٹرمپ کی عوامی مقبولیت کا گراف گر کر 36 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ ہفتہ 15 جولائی کو جاری کردہ اس جائزے کے مطابق اپریل میں صدر ٹرمپ کو 42 فیصد عوامی کی حمایت حاصل تھی۔
صدر ٹرمپ کے اقدامات پر عدم اطمینان کی بڑھتی ہوئے کیفیت کے حامل امریکی شہریوں کے مطابق عالمی سطح پر امریکی قائدانہ کردار صدر ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد متاثر ہوا ہے۔
اس جائزے میں بتایا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات سے عدم اتفاق کرنے والے امریکی شہریوں کی تعداد میں پانچ پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے اور اب قریب 58 فیصد امریکی باشندے صدر ٹرمپ سے غیرمطمئن ہیں۔ اس جائزے کے مطابق 48 فیصد عوامی باشندوں کا کہنا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کی کارکردگی سے ’سخت نامطمئن‘ ہیں۔
اس تازہ عوامی جائزے سے واضح ہوتا ہے کہ قریب نصف امریکی شہری جنوری میں عہدہ صدارت سنبھالنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات اور پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہیں، جب کہ ٹرمپ کے اقدامات کی حمایت کرنے والے امریکیوں کی تعداد صرف 27 فیصد ہے۔
اس جائزے کے مطابق امریکا کے 45ویں صدر کے طور پر رواں برس جنوری میں عہدہ سنبھالنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں قریب پچاس فیصد امریکی شہریوں کا خیال ہے کہ وہ ماضی کے زیادہ تر صدور کے مقابلے میں انتہائی ’بری کارکردگی‘ کا مظاہرہ کر رہے ہیں، صرف 25 فیصد سمجھتے ہیں کہ وہ گزشتہ صدور کے مقابلے میں ایک بہتر صدر ہیں جب کہ اتنے ہی امریکی شہری یہ سمجھتے ہیں کہ وہ دیگر صدور کے مقابلے میں مختلف نہیں۔
اس عوامی جائزے میں 55 فیصد امریکی شہریوں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ انتخابی مہم میں کیے گئے وعدوں اور اہداف کے حصول کی جانب پیش قدمی میں ناکام رہے ہیں۔