ٹرمپ کے روس سے رابطے: پانچ امریکی ادارے چھان بین میں مصروف
9 جون 2017اس وقت امریکی صدر کے عہدے پر فائز ڈونلڈ ٹرمپ کی گزشتہ برس کے انتخابات سے پہلے کی سیاسی مہم کے اعلیٰ عہدیداروں کے روس کے ساتھ ممکنہ رابطوں کی مجموعی طور پر پانچ مختلف سطحوں پر تحقیقات جاری ہیں۔ ان میں سے سب سے اہم تفتیش وہ ہے، جو ایک خصوصی تفتیشی اہلکار کر رہے ہیں۔
امریکی وزارت انصاف نے اس تفتیش کے لیے ایف بی آئی کے ایک سابق سربراہ رابرٹ میولر کو خصوصی تحقیقاتی افسر نامزد کیا تھا اور یہی وہ چھان بین ہے، جسے مبصرین سب سے اہم قرار دے رہے ہیں۔ اس لیے کہ یہ صرف کوئی سیاسی سماعت یا تفتیش نہیں ہے بلکہ یہ وہ واحد تعزیری تفتیش ہے، جس کے نتائج کی روشنی میں کوئی قانونی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔
ایک اور بات یہ بھی ہے کہ رابرٹ میولر کی طرف سے کی جانے والی تفتیش وہ واحد چھان بین ہے، جو ایک فرد واحد متعلقہ حقائق کی روشنی میں کر رہا ہے۔ باقی چاروں واقعات میں یہ چھان بین امریکی کانگریس کی مختلف کمیٹیوں کے ارکان کر رہے ہیں۔ ان میں سے کئی تو امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں میں اکثریت رکھنے والی ٹرمپ کی جماعت ریپبلکن پارٹی ہی سے تعلق رکھتے ہیں۔
مجھے خدشہ تھا ٹرمپ جھوٹ بوليں گے، جيمز کومی کا حلفيہ بيان
ٹرمپ نے صرف سابق ایف بی آئی سربراہ پر ہی دباؤ نہیں ڈالا تھا
ٹرمپ روس تعلقات: FBI کے سابق سربراہ تحقیقاتی افسر مقرر
ایف بی آئی کے ٹرمپ کی طرف سے برطرف کیے گئے سابق سربراہ جیمز کومی نے سینیٹ کی خفیہ اداروں سے متعلق جس کمیٹی کی طرف سے سماعت کے دوران جمعرات آٹھ جون کو اپنا بیان ریکارڈ کروایا، اس کے دو سربراہان ہیں، ایک ڈیموکریٹ اور دوسرے ایک ریپبلکن سیاست دان۔ ریپبلکن سینیٹر رچرڈ بَر تو ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران ان کے شانہ بشانہ بھی رہے تھے۔
ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس کے ساتھ مبینہ رابطوں کی ایک اور سطح پر تحقیقات امریکی ایوان نمائندگان کی خفیہ اداروں سے متعلق کمیٹی بھی کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور چھان بین ایوان نمائندگان کی سپروائزری کمیٹی کی طرف سے بھی کی جا رہی ہے۔
ڈونلڈ ’ٹرمپ کی سیاسی مہم اور روس‘ سے متعلق اس کئی طرح کی تفتیش کی خاص بات یہ ہے کہ اگر ان جملہ کارروائیوں کے نتیجے میں صدر ٹرمپ کے خلاف کوئی پارلیمانی یا قانونی اقدامات کیے جائیں گے، تو ان کا انحصار اس بات پر ہو گا کہ خصوصی تفتیش کار رابرٹ میولر اپنی رپورٹ میں جن نتائج پر پہنچیں گے، وہ کیا ہوں گے۔