1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹوئٹر کے سابقہ ملازمین پر سعودی حکومت کے لیے جاسوسی کا الزام

7 نومبر 2019

سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے دو سابقہ ملازمین نے مبینہ طور پر اس نیٹ ورک کے اندرونی سسٹم تک رسائی کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سعودی عرب کے لیے جاسوسی کی۔

https://p.dw.com/p/3SbRG
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Reinhardt

امریکی محکمہء انصاف میں درج شکایت کے مطابق سعودی حکومت ٹوئٹر کے کچھ ملازمین کو جاسوسی کے لیے نوکری پر رکھ رہی تھی اور ان کے ذریعے سعودی حکومت اپنےناقدین کے بارے میں معلومات حاصل کر رہی تھی۔ امریکا کے محکمہء انصاف نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی شہری  احمد ابوامو اور سعودی شہری علی الزبرہ نے 2015ء میں چھ ہزار نجی ٹوئٹر اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کی۔

ٹوئٹر کے ان دو سابقہ ملازمین پر الزام ہے کہ یہ سعودی شاہی خاندان پر تنقید کرنے والے معروف افراد  کے نجی اکاؤنٹس کی جاسوسی کرتے رہے ہیں۔ اور انہوں نے یہ مواد احمد المطیری کے ذریعے ریاض حکومت تک پہنچایا تھا۔ المطیری سعودی حکومت اور ان مبینہ جاسوسوں کے درمیان رابطہ کار تھا۔ 

ان سابقہ ملازمین نے صحافی عمر عبدالعزیز کےاکاؤنٹ کی بھی جاسوسی کی۔ عبدالعزیز واشنگٹن پوسٹ کے کالم نویس جمال خاشقجی سے قریبی تعلقات رکھتے تھے۔ جمال خاشقجی کو گزشتہ برس استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔

ٹوئٹر کے سربراہ کا ہی اکاؤنٹ ہیک

ٹوئٹر نے بھارتی ایما پر کشمیریوں کی آواز دبائی، سی پی جے

 احمد ابواموکو اسی ہفتے منگل کو سیئیٹل میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن باقی دونوں سعودی شہریوں کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر سعودی عرب میں ہیں۔ ابوامو کے خلاف عدالتی کارروئی جمعے تک مؤخر کر دی گئی ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ابوامو نے سعودی شاہی خاندان کے دو معروف ناقدین کے ٹوئٹر اکاؤنٹس تک بار بار رسائی حاصل کی تھی۔ تاہم اس دوران اس نے ایک ناقد کا ٹیلیفون نمبر اور ای میل ایڈریس بھی حاصل کر لیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس خدمت کے بدلے ابوامو اور الزبرہ کو ہزاروں ڈالر اور دیگر انعامات سے نوازا گیا اور ان میں قیمتی گھڑیاں بھی شامل ہیں۔

ٹوئٹر نے شفاف تحقیقات کرنے پر امریکی محکمہء انصاف اور ایف بی آئی کا شکریہ ادا کیا۔ ٹوئٹر کے مطابق،''ہم یہ جانتے ہیں کہ کچھ لوگ کس حد تک ہمارے کام کو متاثر کر سکتے ہیں۔‘‘ ٹوئٹر کے بیان میں مزید کہا گیا کہ وہ جانتے ہیں کہ وہ لوگ جو اپنی رائے کے اظہار کے لیے ٹوئٹر کا استعمال کرتے ہیں انہیں بے پناہ خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر لاکھوں سعودی شہریوں کے اکاؤنٹس ہیں۔

ب ج، ع ا