1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ٹوائلٹ‘ کے بعد ’مردانہ کمزوری‘، بالی ووڈ کے نئے موضوعات

عاطف بلوچ، روئٹرز
1 ستمبر 2017

بالی ووڈ کی فلموں کی کہانیوں میں مردانہ طاقت اور خصوصیات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا ایک عام سی بات ہے۔ تاہم اب ایک ایسی فلم ریلیز ہوئی ہے، جس میں پدرانہ معاشرے میں ایک مرد کے امراض مخصوصہ کو موضوع سخن بنایا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2jDh5
Indien Frauen Rasur der Haare aus religiösen Gründen Schönheitsindustrie Perücken Herstellung
تصویر: Getty Images/I.Mukherjee

بالی ووڈ میں بننے والی ’شبھ منگل ساوَدھان‘ نامی ایک نئی فلم کی کہانی ایک ایسے مرد کے گرد گھومتی ہے، جو امراض مخصوصہ کا شکار ہے۔ اس فلم کی کہانی میں انتہائی ہلکے پھلکے انداز میں بھارت کے پدرانہ معاشرے میں مردانہ طاقت کے گرد گھومنے والے فرسودہ نظریات کو بیان کیا گیا ہے۔

لپ اسٹک انڈر مائی برقعہ ، عورت کے جنسی انحراف کی کہانی

ٹوائلٹ: بھارت کے ایک اہم معاشرتی موضوع پر فلم

کیا بالی وُڈ کا جادو جرمنوں پر بھی چلے گا؟

ناقدین نے اہم موضوعات کو اجاگر کرنے کے تناظر میں اس فلم کی پیشکش کو ایک اچھا شگون قرار دیا ہے کیونکہ عمومی طور پر بالی ووڈ کی فلموں میں گلیمر، رنگا رنگی، ایکشن، ڈانس اور گانوں پر ہی توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔ کئی تجزیہ نگاروں کے خیال میں اس طرح کی فلموں سے بھارت میں حقیقت پسندانہ سوچ کو نمو ملے گی۔

’شبھ منگل ساوَدھان‘ کے ڈائریکٹر آر ایس پراسانا کے مطابق انہوں نے اپنی اس فلم میں مردانہ کمزوری جیسا ایک انتہائی حساس موضوع اس لیے چنا کیونکہ وہ اس سے پدرانہ اور قدامت پسند معاشرے کی کئی دیگر ایسی بنیادی اقدار کو چیلنج کرنا چاہتے تھے، جو بھارتی سماج پر حاوی ہو چکی ہیں۔

اس فلم میں مرکزی کردار آئشمان کُھرانا نے ادا کیا ہے، جو فلم کی کہانی میں مردانہ کمزوری کا شکار ہوتے ہیں۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ اس صورتحال میں معاشرہ ان سے کیسا سلوک روا رکھتا ہے اور انہیں کیا کیا مسائل درپیش آتے ہیں۔ فلم میں ان کے اپنی اہلیہ اور سسرال سے تعلق کو مزاحیہ مگر پُرفکر انداز میں بیان کیا گیا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ بھارت میں مردوں میں ایسی کمزوری پر بات کرنا شجر ممنوعہ ہے جبکہ کئی نیم حکیم ایسے نوجوانوں کے علاج کے بہانے اُن کا استحصال بھی کرتے رہتے ہیں۔ تاہم اس مسئلے کے شکار افراد معاشرے میں بدنامی سے بچنے کی خاطر اسے خفیہ ہی رکھتے ہیں جبکہ سیکس ایجوکیشن نہ ہونے کے باعث وہ کبھی کبھار بڑے مسائل کا شکار بھی ہو جاتے ہیں۔

آر ایس پراسانا کا کہنا ہے، ’’اس فلم میں ہم نے اقتصادی کمزوری کو مردانہ کمزوری سے بدل دیا ہے۔ مرد ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ صرف بستر میں ہی توانا ہوں۔ بلکہ حقیقی مردوں کو معاشرے میں خواتین کے حقوق کی خاطر یا اہم مسائل کے سامنے ڈٹنا چاہیے۔‘‘

اگرچہ اس فلم کا موضوع متنازعہ قرار دیا جا رہا تھا تاہم سینسر بورڈ نے بغیر کسی اعتراض کے اسے نمائش کا سرٹیفیکٹ جاری کر دیا۔ یہ فلم گزشتہ مہینے ہی سنیما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی گئی اورفلم بینوں نے اسے پسند بھی کیا ہے۔

’شبھ منگل ساوَدھان‘ کے ڈائریکٹر آر ایس پراسانا کے مطابق بے ہودگی اور شرارت کے مابین انتہائی باریک فرق ہوتا ہے اور انہوں نے اس فلم کی تیاری میں اس لکیر کو عبور نہیں کیا۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ بھارتی سینسر بورڈ نے اس فلم پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے موضوعات پر مزید فلمیں بنانے سے بھارتی معاشرے میں رائج فرسودہ روایات اور نظریات کو بدلنے میں مدد ملے گی۔

گزشتہ ماہ ہی بالی ووڈ میں بننے والی ایک فلم میں بھارت میں ٹوائلٹس کے فقدان کو موضوع بنایا گیا تھا اور اسے فلم بینوں نے بہت پسند کیا تھا۔ اسی طرح جلد ہی ریلیز ہونے والی ایک فلم میں ایک ایسے شخص کی حقیقی زندگی کو بیان کیا جائے گا، جس نے سستے سینیٹری پیڈز بنانے کے لیے ایک مشین ایجاد کی ہے۔