ٹویٹر میں سعودی پرنس کی 300 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری
19 دسمبر 2011الولید بن طلال میڈیا اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے حوالے سے ایک طویل تاریخ رکھتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کی سرمایہ کاری سے دنیا بھر میں ٹویٹر کے کاروبار میں اضافہ ہو گا۔ پرنس الولید دنیا کی انیسویں امیر ترین شخصیت ہیں اور ان کے اثاثوں کی ملکیت 19.4 بلین ڈالر بنتی ہے۔
جرمن میگزین ڈیر شپیگل اور سعودی دارالحکومت ریاض سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پرنس الولید سالانہ 200 ملین ڈالر خیراتی کاموں کے لیے تقسیم کرتے ہیں۔ امریکہ میں نائن الیون حملوں کے بعد نیویارک کے میئر نے ان کا دس ملین ڈالر کا عطیہ لینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ الولید امریکہ اور اسرائیل تعلقات کو تنقید کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ تاہم اس سعودی شہزادے کو ’امریکہ کا ولید‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ الولید بن طلال امریکہ میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر چکے ہیں۔
الولید بن طلال کی سرمایہ کار کمپنی KHC کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کا کہنا ہے: ’’ ہمیں یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں سوشل میڈیا روایتی میڈیا کی صنعت کو مکمل طور پر تبدیل کر کے رکھ دے گا۔‘‘
کے ایچ سی کمپنی کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر الولید بن طلال ہیں۔ یہ کمپنی نہ صرف Apple Inc میں سرمایہ کاری کر چکی ہے بلکہ روپرٹ مرڈوک نیوز گروپ میں بھی اس کے شیئرز ہیں۔
فروری دو ہزار دس میں ’الولید روتانہ گروپ‘ میڈیا کمپنی نے اپنے صرف نو فیصد شیئرز بیچے تھے اور ان کی مالیت 70 ملین ڈالر بنتی تھی۔
اسی طرح الولید اس وقت عربی زبان میں ایک ٹی وی چینل لانچ کرنے کی تیاریوں میں ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ چینل قطر کے الجزیرہ اور سعودی عرب کے ٹیلی وژن العربیہ کا مقابلہ کرے گا۔
الولید کے ٹیلی وژن چینل کا نام ’العرب‘ رکھا جائے گا اور یہ آئندہ برس کام کرنا شروع کر دے گا۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: ندیم گِل