ٹیسٹ اور ون ڈے لیگ مقابلوں پر اصولی اتفاق ہو گیا
13 اکتوبر 2017طویل عرصے سے یہ بحث جاری ہے کہ آج کل کے جدید دور میں روایتی ٹیسٹ میچ کرکٹ میں اصلاحات کیسے کی جا سکتی ہیں۔ کئی ناقدین نے ایسے خدشات بھی ظاہر کیے ہیں کہ پانچ روزہ میچ شائقین میں دلچسپی کھو رہے ہیں اور اگر اس فارمیٹ میں ترامیم نہ کی گئیں تو یہ کھیل اپنی موت آپ ہی مر جائے گا۔
خواتین کرکٹرز کی تنخواہیں بھی بڑھائی جائیں
ٹیسٹ سیریز: سری لنکا کی یادگار جیت اور پاکستان کی ’پہلی ہار‘
پاکستانی اور بھارتی کھلاڑیوں کے مابین باہمی احترام
اسی بحث کے تناظر میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل بورڈ نے اصولی طور پر اتفاق کر لیا ہے کہ لوگوں کی دلچپسی بڑھانے کی خاطر ٹیسٹ اور محدود اوورز کے میچوں کی ایک لیگ منعقد کرائی جائے گی۔ اس بارے میں البتہ ابھی تک تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں کہ یہ لیگ کس طرح کام کرے گی۔
بین الاقوامی کرکٹ کونسل بورڈ کے آکلینڈ میں منعقد ہونے والے ایک اجلاس میں بروز جمعہ اس امکان پر غور کیا گیا کہ ٹیسٹ لیگ سن دو ہزار انیس میں شروع کرا دی جائے۔ اس لیگ میں مجموعی طور پر فل ممبرز يعنی نو ٹیمیں شریک ہوں گی۔
بتایا گیا ہے کہ تمام ممالک چھ چھ سیریز کھیلیں گے۔ اطلاعات کے مطابق ہر ٹیم تین میچ اپنے ملک میں کھیلے گی اور تین بطور مہمان۔ یہ لیگ دو سال تک جاری رہے گی، جس کے بعد فائنل ہو گا۔
اسی طرح ایک روزہ میچوں کی لیگ میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے بارہ ’فُل ممبر‘ ممالک شرکت کریں گے جبکہ ایک ٹیم وہ ہو گی، جو ورلڈ کپ کی فاتح ہو گی۔ یوں مجموعی طور پر تیرہ ٹیمیں اس لیگ میں جلوہ گر ہوں گی۔ یہ لیگ سن دو ہزار بیس میں شروع ہو گی۔
بین الاقوامی کرکٹ کونسل بورڈ نے اپنی میٹنگ میں یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں اصلاحات کرتے ہوئے چار روزہ میچ بھی منعقد کرایا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ آزمائشی بنیادوں پر یہ میچ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے مابین رواں برس ہی کھیلا جائے گا۔ تاہم اس بارے میں ابھی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ بالخصوص ٹیسٹ کرکٹ کو زیادہ دلچسپ بنانے کی خاطر ڈے نائٹ ٹیسٹ میچوں کا سلسلہ بھی شروع کیا جا چکا ہے۔ ناقدین کے خیال میں وقت کے بدلتے تقاضوں کے تحت روایتی کرکٹ میں ایسی تبدیلیاں انتہائی ضروری ہیں۔